ون ڈے سیریز: گرین شرٹس اور کالی آندھی پہلے مقابلے میں آج میدان میں اتریں گے

جارج ٹاؤن: پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان کھیلیئ جانے والی ون ڈے سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جاریا ہے۔ ناقابل اعتبار پاکستانی بیٹنگ نئی آزمائش کیلیے تیار ہے، موزوں کنڈیشنز سعید اجمل کے حوصلے بڑھا رہی ہیں، پیسرز بھی توقعات پر پورا اترنے کیلیے پُرعزم ہیں،ہفتے کو ٹیم نے بھرپور ٹریننگ سیشن میں تیاریوں کو حتمی شکل دی، دوسری جانب میزبان سائیڈ ٹرائنگولر سیریز میں شکست کا غصہ نئے مہمانوں پر اتارنے کا ارادہ کیے بیٹھی ہے، کپتان ڈیوائن براوو کا کہنا ہے کہ پاکستان خطرناک سائیڈ ہے مگر ہم اسے پہلے بھی زیر کرچکے، اس بار بھی فتح حاصل کرنے کی پوری کوشش کرینگے، میچ کے دوران بارش کا خطرہ بھی موجود ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیمپئنز ٹرافی میں شرمناک پرفارمنس کو پس پشت ڈال کر پاکستانی کرکٹ ٹیم نئی سیریز کاآغاز کرے گی مگر اب بھی ناقابل اعتبار بیٹنگ لائن پر تشویش برقرار ہے۔ جمعرات کو گیانا کیخلاف پریکٹس میچ میں بھی صرف ایک بیٹسمین احمد شہزاد ہی ففٹی اسکور کرپائے، اس مقابلے میں پاکستان نے9 وکٹ پر 246 رنز بنائے تھے، جواب میں میزبان ٹیم کے ہدف کی جانب بڑھتے ہوئے قدموں کو سعید اجمل نے 5 وکٹیں لے کر روکا ،محمد عرفان 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے میں کامیاب رہے تھے، اس طرح پاکستان کو بمشکل صرف 7 رنز سے فتح حاصل ہوئی۔ سعید اجمل نے موزوں کنڈیشنز میں میچ وننگ پرفارمنس سے اپنا کھویا ہوا اعتماد بحال کرلیا اور اب پہلے ون ڈے میں بھی ان سے بہتر بولنگ کی توقع بڑھ چکی ہے، فاسٹ بولرز بھی اپنی موجودگی ثابت کرنے کیلیے بے چین ہیں۔ اسی وینیو پر پاکستان کو 2011 کی سیریز میں 10 وکٹ سے شکست ہوئی جب پوری ٹیم صرف 139 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی البتہ سینٹ لوشیا میں شاہد آفریدی کی زیرقیادت مسلسل تین میچز میں کامیابی کی وجہ سے گرین شرٹس نے سیریز 3-2 سے جیتی تھی۔چیمپئنز ٹرافی میں ناکامی کے بعد ٹیم عمران فرحت سے چھٹکارہ پا چکی، اب ناصر جمشید کے ساتھ احمد شہزاد اننگز کا آغاز کریں گے، نوجوان بیٹسمین وارم اپ میچ میں ففٹی سے فارم کا ثبوت پیش کر چکے، محمد حفیظ بدستور تیسرے نمبر پر بیٹنگ کریں گے، انھیں فارم میں واپسی کا چیلنج درپیش ہے، مصباح الحق کیلیے باعث تقویت بات بیٹنگ لائن میں شاہد آفریدی اور عمر اکمل جیسے جارح مزاج بیٹسمینوں کی موجودگی بھی ہو گی، مہمان ٹیم نے گذشتہ روز پروویڈینس میں دوپہر کے بعد بھرپور ٹریننگ کرکے اپنی تیاریوں کو حتمی شکل دی۔ اسی صبح ویسٹ انڈین کھلاڑیوں نے نیٹ پریکٹس کی۔ میزبان کو ابتدائی 2 میچز میں اسپیشلسٹ وکٹ کیپر کی خدمات حاصل نہیں ہیں، خراب کارکردگی کی وجہ سے دنیش رامدین کو ڈراپ کیا جاچکا جس کی وجہ سے وکٹ کیپنگ گلوز اوپنر جانسن چارلس کے ہاتھوں میں ہوں گے۔ کپتان ڈیوائن براوو کی قیادت میں مسلسل 2 ایونٹس چیمپئنز ٹرافی اور اب ٹرائنگولر سیریز میں ویسٹ انڈین ٹیم فائنلز کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی تاہم براوو کہتے ہیں کہ ابھی سے ان کی پرفارمنس کا تجزیہ کرنا مناسب نہیں ہوگا، انھوں نے کہا کہ پاکستان ایک خطرناک ٹیم ہے مگر ہم اسے چیمپئنز ٹرافی میں زیر کرچکے اور اب بھی فتح کے لیے بھرپور کوشش کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہوم ایونٹ کے فائنل میں جگہ نہ بنانے سے ہم سب کو کافی مایوسی ہوئی اس لیے نئے مہمانوں کے خلاف فتح سے اس کا ازالہ کرنا چاہتے ہیں ،گیانا میں ہمارا ریکارڈ کافی اچھا مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم اس بار بھی مہمان سائیڈ کو150 کے اندر آؤٹ کرلیں گے، البتہ بولرز ایسا کرنے کی کوشش ضرور کریں گے۔ موسم کے حوالے سے براوو نے کہا کہ اب بھی آسمان پر بادل چھائے ہوئے ہیں مگر جیسی بھی کنڈیشنز ہوئیں ہمیں ان کے مطابق کھیلنا ہوگا۔

تبصرے بند ہیں.