پی سی بی کا ناروا سلوک، اکرم رضا نے ڈومیسٹک امپائرنگ کو خیرباد کہہ دیا

لاہور: سابق ٹیسٹ کرکٹر اکرم رضا نے پی سی بی کے ناروا سلوک سے دلبرداشتہ ہو کرڈومیسٹک امپائرنگ کو خیرباد کہہ دیا۔ گذشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد امپائرنگ میں اس لیے آیا تاکہ آئی سی سی پینل میں جا سکوں، مگر کرکٹ بورڈ میں ڈومیسٹک کرکٹ پر قابض مخصوص گروہ میرٹ کے بجائے پسند و ناپسند کی بنیاد پر چہیتوں کو پروموٹ کرتا ہے، کئی برسوں سے امپائرنگ کرنے والوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔ اکرم رضا نے کہا کہ اس سال بھی میں نے ڈومیسٹک مقابلوں میں شاندار امپائرنگ کی مگرجب آئی سی سی کو نام بھیجنے کی باری آئی تو انٹرنیشنل پینل سے نکالے جانے والے امپائر ضمیر حیدر کوٹی وی پینل میں نامزد کر دیا گیا، انھوں نے کہا کہ میں فوری طور پر بطور احتجاج امپائرنگ چھوڑ رہا ہوں تاہم اگر بورڈ میں کوئی مثبت سوچ رکھنے والا عہدیدار آیا تو دوبارہ کام کرنے کے بارے میں سوچ سکتا ہوں۔میچ آفیشلزکیلیے نئے کوڈ آف کنڈکٹ کے بارے سوال پر اکرم رضا نے کہا کہ جب تک آپ کسی سے معاہدہ نہیں کرتے اسے کس قانون کے تحت پابند کیا جا سکتا ہے؟ سابق ٹیسٹ آف اسپنر نے کہا کہ ذاکر خان گذشتہ 10 سال میں کوئی اچھا امپائر سامنے نہیں لا سکے،وہ اپنی ناکامی تسلیم کر کے بورڈ سے استعفی دیں۔ اکرم رضا نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں آفیشلز سخت دھوپ میں کام کرتے ہیں مگر ذاکر اورانکے ساتھی ایئرکنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھ کراپنے من پسند افراد کو پروموٹ کیے جا رہے ہیں، آج تک کبھی کسی امپائر کو اچھائی نہ ہی اس کی خامیاں بتائی جاتی ہیں جنھیں وہ دور کر سکے۔ اکرم رضا نے قائم مقام چیئرمین نجم سیٹھی سے مطالبہ کیا کہ وہ معاملات کا جائزہ لے کر بورڈ میں کئی برسوں سے قابض لوگوں سے جان چھڑائیں۔

تبصرے بند ہیں.