اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) قومی احتساب بیورو (نیب) نے ملک میں حالیہ گندم اور چینی بحران کو میگا پرائم اسکینڈل قرار دیتے ہوئے تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے، نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں گندم اور چینی پرائم میگا اسکینڈل کی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا۔اعلامیے میں کہا گیاہےکہ گندم چینی میگا اسکینڈل کے تمام پہلوو¿ں کی تحقیقات ہوں گی، اسکینڈل میں اربوں روپے کی ڈکیتی اور قیمتوں میں اضافے کی تحقیقات ہوں گی، گندم چینی اسکینڈل میں اسمگلنگ اور سبسڈی کی بھی تحقیقات ہوں گی۔اعلامیے کے مطابق ایگزیکٹو بورڈ نے سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم کے خلاف انکوائری عدم شواہد پربند کرنے کی منظوری دی جب کہ نجکاری کمیشن کےافسران و اہلکاروں اور انٹیریئرایمپلائز ہاو¿سنگ سوسائٹی کی منیجنگ کمیٹی کے خلاف انکوائری بھی بند کرنے کی منظوری دی گئی۔اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ نیب ایگزیکٹو اجلاس میں 2 انکوائریوں کی منظوری دی گئی جن میں پاکستان پیٹرولیم کے خلاف میگا کرپشن اور سی ڈی اے و نجی ہاو¿سنگ سوسائٹی کیخلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔قبل ازیں وزیر اعظم کی ہدایات پر کام کرنے والی تحقیقاتی ایف آئی اے ٹیم کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ملک میں چینی بحران کاسب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، دوسرے نمبر پر وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور تیسرے نمبر پر حکمران اتحاد میں شامل مونس الٰہی کی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا، تحقیقاتی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی نااہلی آٹا بحران کی اہم وجہ رہی۔اس ضمن میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ اعلیٰ سطح کے کمیشن کی جانب سے مفصل فرانزک آڈٹ کا انتظار کررہے ہیں جو 25 اپریل تک کرلیا جائے گا، ان کا کہنا ہے کہ ان نتائج کے سامنے آنے کے بعد کوئی بھی طاقتور گروہ (لابی) عوامی مفادات کا خون کر کے منافع سمیٹنے کے قابل نہیں رہے گا۔دوسری جانب جہانگیر ترین نے چینی بحران پر اپنے اوپر عائد الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہےکہ رپورٹ انتقامی کارروائی ہے اور اس میں وزیراعظم کے سیکریٹری ملوث ہیں۔
تبصرے بند ہیں.