لاہور ہائیکورٹ نے نگراں حکومت کے اختیارات سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔جسٹس علی باقر نجفی کے سربراہی پر مشتمل لارجر بینچ کچھ دیر بعد فیصلہ سنائے گا۔واضح رہے کہ تحریک انصاف کے حامد اظہر سمیت دیگر نے نگراں حکومت کی جانب سے ٹرانسفر اور پوسٹنگ کو چیلنج کر رکھا ہے۔دائر درخواست میں حکومت پنجاب، وزیراعلیٰ پنجاب اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ نگراں حکومت نے غیر قانونی اقدام کرتے ہوئے پنجاب بھر میں افسروں اور اسسٹنٹ کمشنرز کے تبادلے کردئیے، نگراں حکومت کو تقرر و تبادلوں کا کوئی آئینی اور قانونی اختیار حاصل نہیں۔درخواست گزار نے کہا کہ نگراں حکومت کا کام انتخابات کروانے کے لیے الیکشن کمیشن کو معاونت فراہم کرنا ہے، قانون کے تحت ٹینیور پوسٹ پر موجود افسروں کو عہدے کی میعاد مکمل ہونے تک ٹرانسفر نہیں کیا جاسکتا، افسروں کے تبادلوں سے عام سائلین اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نگراں حکومت نے سیاسی مفادات کے لیے افسروں کے تبادلے کر کے غیر قانونی اقدام کیا، عدالت افسروں اور اسسٹنٹ کمشنرز کے تبادلوں کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے۔
تبصرے بند ہیں.