نصیر الدین شاہ کو فلم ’’ہم پانچ‘‘ سے شہرت ملی

کراچی: بالی ووڈ ادکار نصیر الدین شاہ صرف ہندی فلموں کے نہیں بلکہ بین الاقوامی فلموں کے اداکار کے طور پر بھی شہرت رکھتے ہیں۔ انھوں نے فلم ٹی وی تھیٹر اور ریڈیو سے بھی بہت سے پروگرام کیے لیکن انھیں شہرت ہندی فلموں سے ملی۔ 20جولائی1950کو بارہ بنکی اترپردیش میں پیدا ہونے والے نصیر الدین شاہ نے1978میں فلم’’دل تو آخر دل ہے‘‘ سے کیرئیر کا آغاز کیا لیکن ان کو شہرت فلم ’’ہم پانچ‘‘ سے ملی۔1980میں ریلیز ہونے والی اس فلم نے باکس آفس پر شاندار کامیابی حاصل کی،1977میں نصیر الدین شاہ نے ٹائم آلٹر بینجمن گیلانی کے ساتھ ملکر موٹلے پروڈکشن تھیٹر گروپ بنایا، اس ادارے کے تحت انھوں نے پرتھوی تھیٹر میں اسٹیج ڈرامہ’’ ویٹنگ کارگو ڈاٹ‘‘ پیش کیا۔ ان کی فلموں میں نشانت، آخروش، سپرش، مرچ مصالحہ، جنون، منڈی، موہن جوشی کی فلم ’’کتھا‘‘ جانے بھی دو یار قابل ذکر ہیں، جب کہ ادکار دلیپ کمار کے ساتھ ان کی فلم ’’کرما‘‘ تھی جو1986میں ریلیز کی گئی۔ فلم ’’معصوم‘‘1983میں بے حد کامیاب رہی،فلم اجازت، جلوہ، ہیرو ہیرا لال، پرفیکٹ مڈر کامیاب رہی۔ نصیر الدین شاہ کی فلموں میں غلامی، تری دیو، وشو آشنا، مہرہ، جس میں انھوں نے منفی کردار ادا کیا یہ ان کی100ویں فلم تھی1994میں ہی انھوں نے ایک ملیالم فلموں کا آغاز کیا2000میں ان کی ایک بلاک بسٹر فلم’’ مہاتما گاندھی‘‘تھی جب کہ ہائے رام، سے بھی انھیں شہرت ملی فلم’’ اقبال‘‘ میں موویٹ کا کردار بے حد مقبول ہوا عامر خان کی فلم’’ سرفروش‘‘ میں گلفام حسین کے کردار نے بھی ان کی شہرت میں اضافہ کیا۔2004میں شیکشپئیر کی کہانی پر بنی ہوئی فلم ’’مقبول‘‘ میں کام کیا۔ 2010ان کی فلم ’’عشیقہ‘‘ فلاپ ثابت ہوئی۔ پاکستانی فلم ’’خدا کے لیے‘‘ میں بھی اہم کردار ادا کیا، ٹیلی ویژن کے لیے 1988میں فلم’’ مرزا غالب‘‘ پیش کی جسے گلزار نے ڈائریکٹ کیا تھا 1989میں ٹی وی پر ان کا مشہور ڈرامہ’’ بھارت ایک کھوج‘‘ پیش کیا گیا 1999میں زی ٹی وی سے سیریل’’ ترکاش‘‘ میں بہترین ادکاری کا مظاہرہ کیا بطور ڈائریکٹر انھوں نے ایک فلم’’ یوں ہوتا تو کیا ہوتا‘‘ بنائی یہ ایک کامیاب فلم تھی نصیر الدین کی پہلی شادی منارا سکھری سے ہوئی ان کی ایک بیٹی ہے جب کہ ان کی دوسری شادی1982میں بولی ووڈ ادکارہ رتنا پھاتک سے ہوئی ان دوبیٹے ہیں۔ بیوی کے ساتھ ملکر تین فلموں میں کام کیا ۔ نصیر الدین شاہ 1979 میں فلم ’’اسپرٹس‘‘ میں بہترین ادکاری پر نیشنل فلم ایوارڈ1984میں فلم ’’پار‘‘2006میں فلم’’ اقبال‘‘ میں نیشنل فلم ایوارڈ دیا گیا، جب کہ فلم آخروش، چکرا اور معصوم میں انھیںفلم فئیر ایوارڈ دیے گئے، انھیں 3نیشنل3فلم فئیرانٹرنیشنل وینس ایوارڈ اور بھارتی حکومت کی جانب سے فلم انڈسٹری کی بہترین خدمات پر پدما شری اور پدما بھوشن ایوارڈ دیے گئے۔

تبصرے بند ہیں.