نامور اسٹارز کے المناک فلمی انجام نے کرداروں کو امر کردیا

لاہور: فلموں کا ’غمگین اختتام‘ باکس آفس پر کبھی کبھی کامیابی کی ضمانت بھی بن جاتا ہے۔ نامور اسٹارزکے المناک فلمی انجام نے کرداروں کو امر کردیا ۔ پچھلے دنوں ریلیز ہونے والی رومینٹک فلم ’عاشقی 2‘ کا روک اسٹار ہیرو راہول جے کار جب کلائمیکس میں اپنی محبت یعنی ہیروئن کو بچانے کی خاطرخوشی خوشی زندگی کی بازی ہار دیتا ہے تو کسی نے بھی نہیںسوچا تھا کہ یہ’ٹریجک اینڈ‘باکس آفس کے لیے خوش قسمتی لے کر آئے گا اور وہ فلم کو ہٹ بنادے گا۔ چھ کروڑ کی لاگت سے بننے والی اس فلم نے ریلیز کے پہلے ہفتے میں 36کروڑ اور ایک مہینے میں 80کروڑروپے کا بزنس کیا۔بالی ووڈ میں ہر دور میں ایسی فلمیں بنائی جاتی رہی ہیں جن کا انجام ہیرو اور ہیروئن کی جدائی یا موت پر ختم ہوتا تھا۔ سینما گھروں سے شائقین بھلے آنسو بہاتے نکلتے مگر فلم کو ہٹ کروا دیتے تھے۔ لیکن ٹریجڈی فلموں کی کامیابی کے باوجود بہت سارے فلم میکرز ٹریجڈی اینڈ یا اداس وغمگین کردینے والے اختتام والی فلم بنانے کا رسک لینے کو تیار نہیں ہوتے۔ 2009ء میں راکیش اوم پرکاش مہرا نے ’دہلی 6‘ بنائی جس میں فلم کے مرکزی کردار ابھیشک بچن کو مر جانا تھا۔ لیکن اسٹوڈیو کے دباؤ پر ڈائریکٹر کو فلم کا انجام بدلنا پڑا اور یوں فلم کے دو کلائمیکس پکچرائز کیے گئے۔ یہ خبر بھی گرم رہی کہ ’دہلی 6‘اپنے اصل انجام کے ساتھ دوبارہ ریلیز کیا جائیگا مگر فی الحال ابھی تک ایسا نہیں ہوسکا ۔پچیس سال قبل 1988ء میں منصور خان کی فلم ’قیامت سے قیامت تک‘ کے بھی دو انجام فلمائے گئے تھے۔ فلم سے جڑے لوگوں کی دو مختلف رائے سامنے آئیں۔ کچھ کا خیال تھا کہ بڑی عمر کی آڈینز ’ہیپی اینڈنگ‘ پسند کرتی ہے جب کہ ’نوجوان‘ ٹریجڈی اینڈ پسند کریں گے۔ ڈائریکٹر نے رسک لینے کا فیصلہ کیا اور فلم ٹریجڈی اینڈ کے ساتھ ریلیز کردی۔

تبصرے بند ہیں.