منی لانڈرنگ کیس، شہباز شریف کی حاضری سے معافی کی درخواست دائر 

منی لانڈرنگ کیس، شہباز شریف کی حاضری سے معافی کی درخواست دائر

لاہور- منی لانڈرنگ کیس میں فرد جرم عائد کیے جانے سے پہلے وزیر اعظم شہباز شریف نے حاضری معافی کی درخواست دائر کردی ۔ شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے دوران سماعت دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف کو کمر درد کا مسئلہ ہے، وہ پہلے بھی علاج کے لیے بیرون ملک جاتے رہے ہیں ، برطانیہ میں طبی معائنے کیلئے ہفتہ کے روزساڑھے بارہ بجے کا وقت دیا گیا ہے ۔ شہباز شریف نے درخواست میں مزید استدعا کی ہے کہ متحدہ عرب امارات کے صدر کے انتقال کی وجہ سے تمام شیڈول بدلنا پڑا، یو اے ای تعزیت کیلئے جانا ہے اس لئے عدالت پیش ہونے سے قاصر ہوں ، ایک روز کیلئے حاضری سے استثنیٰ دیا جائے ۔ شہباز شریف کے وکیل نے موقف اپنایا کہ جتنے گواہوں کے بیانات لیے گئے ہیں وہ سب سابقہ دور حکومت میں ریکارڈ ہوئے، سابق حکومت کے دور میں ریکارڈ کیے گئے بیانات کو دیکھا جائے تب بھی یہ کیس نہیں بنتا، ایف آئی آر میں رمضان شوگر ملز، العربیہ شوگر ملز اور شریف گروپ آف کمپنیز کا ذکر کیا گیا ۔ شہباز شریف کا رمضان شوگر ملز اور العربیہ شریف گروپ آف کمپنیز سے کوئی تعلق نہیں ، وہ ان کمپنیز کے کبھی ڈائریکٹر نہیں رہے، وزیر اعظم رمضان شوگر ملز کے شیئر ہولڈر بھی نہیں رہے ۔ شہباز شریف کے اکاءونٹ میں ایک روپیہ بھی ان متنازع اکاءونٹس سے نہ آیا اور نہ نکلوایا گیا، ایف آئی آر میں 25 ارب کی بات کی گئی ہے، سابق دور حکومت میں بغیر تفتیش کے یہ مقدمہ درج کیا گیا، قانون شہادت میں جرم ثابت کرنا استغاثہ کا کام ہے، اس مقدمے کو بنانے میں مبالغہ آرائی ہوئی، تفتیش بدنیتی پر مبنی ہے ۔ امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ کیس سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے، شہباز شریف اور ان کے بچوں کے اکاءونٹس میں آنے والے ایک ایک دھیلے کی تفتیش ہوچکی ہے، یہ تفتیش نیب نے کی ہے جس کے پاس بے شمار اختیارات ہیں ، نیب کی تفتیش میں کہیں نہیں آیا کہ مسرور انور کیش نکلوا کر شہباز شریف کو دیتا تھا ۔ وکیل نے کہاکہ شہباز شریف کو ایک ہی کیس میں کتنی بار اندر کرنا ہے، نیب کیس میں جب شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ضمانت زیرالتوا ء تھی تب ایف آئی اے نے یہ مقدمہ درج کیا، ایف آئی اے اور نیب کا منی لانڈرنگ کیس ایک جیسا ہی ہے، ایک ہی کیس کتنی بار بنانا ہے ۔

تبصرے بند ہیں.