معاشی ترقی کیلئے سخت فیصلے کرنا پڑیں گے: وزیر تجارت –

وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا ہے کہ بھارت سے تجارت وسوسے نہیں، ولولے کی بنیاد پر کی جائے گی۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں ایس آر او کلچر کو ختم کرنے کیلئے اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی۔

کراچی: (آن لائن) کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں منعقدہ تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت سے تجارت کے معاملے پر صنعتکاروں کے تحفظات اپنی جگہ مگر کاش کوئی تاجر یہ بھی کہتا کہ آپ فیصلہ کریں، ہم بھارت پر تجارتی غلبہ حاصل کر لیں گے۔ اگرمعاشی ترقی کرنی ہے تو وسوسوں کے بجائے ولولوں کے ساتھ نہ صرف سخت فیصلے کرنے پڑیں گے بلکہ کاروباری خطرات کو بھی مول لینا پڑے گا۔ خرم دستگیر نے کہا کہ فی الوقت ریاست کو انتہا پسندی اور توانائی بحران کے دو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے جس کے لیے کی جانے والی کوششیں سب کے سامنے عیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہم نے کسی کام کے انعام کے طور پر برآمدی سہولتیں حاصل کیں مگر جی ایس پی پلس بغیر کسی شرط ملنے والی وہ مراعات ہے جو برآمدات کو دگنا کر دی گی۔انہوں نے بتایا کہ 10 لاکھ روپے سے کم مالیت کے زیر التوا 26 ہزار سیلز ٹیکس ریفنڈ کلیمز کی مد میں ادائیگیاں 15 اپریل تک کر دی جائیں گی۔ ملک کو دوبارہ اپنے پاﺅں پر کھڑا کرنا حکومت کا مشن ہے جس کے لیے حکومت تاجر برادری کو سائل بنانے کے بجائے انہیں اپنا شراکت دار بنانے کی کوشش کر رہی ہے اور حکومت کی یہ بھی خواہش ہے کہ ملک بھر کے چیمبر آف کامرس اور تجارتی وصنعتی انجمنوں کی مشاورت سے پالیسی سازی کی جائے جبکہ تجارتی ایوانوں کی مدد سے ان عوامل کو تلاش کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جو معاشی ترقی میں رکاوٹ کا باعث بن رہی ہیں۔ –

تبصرے بند ہیں.