مشکوک بائولنگ ایکشن ، پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ میں بائولرز کے گرد گھیرا تنگ

قومی سطح پر امپائر کو بائولر پر اعتراض کرنے کیلئے اختیارات نہیں دئیے جاتے ، بہت سے با اثر افراد کی سفارش پر چھوٹ جاتے ہیں

لاہور: ) آئی سی سی کی جانب سے مشکوک بائولرز پر سختی کے بعد پاکستان میں بھی انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک سطح پر بائولرز کے گرد شکنجہ کسا جا رہا ہے ۔ ماہرین کے مطابق پی سی بی کا کمزور ڈھانچہ جگ ہنسائی کی وجہ بنا ہے ۔ صرف تین ماہ کے دوران دو قومی بائولرز سعید اجمل اور محمد حفیظ کا بائولنگ ایکشن رپورٹ ہونا کئی سوال چھوڑ گیا ہے ۔ ان بائولرز کو پاکستانی امپائرز نے ڈومیسٹک میچز میں کیوں منع نہیں کیا ۔ ماہرین کے مطابق قومی سطح پر امپائرز کو اتنے اختیارات نہیں دیئے جاتے یا پھر بورڈ بااثر افراد کی فون کالز پر ہی کھلاڑیوں کو رعایت دے دیتا ہے ۔ لیکن پی سی بی اس بات پر اتفاق نہیں کرتا ۔ ڈائریکٹر ڈومسیٹک کرکٹ انتخاب عالم مانتے ہیں کہ انٹرنیشنل کرکٹر کو رپورٹ کرنے میں شاید قومی امپائر ہچکچاتے ہوں لیکن ان کے مطابق اس سال اٹھائیس بائولرز رپورٹ ہوئے جن میں زیادہ تعداد آف سپنرز کی ہے ۔ انتخاب عالم کے مطابق پندرہ ڈگری میں رہ کر دوسرا ڈلیوری کرنا بہت مشکل کام ہے اور یہ بات نوجوان آف سپنر کو سمجھنی چاہیے ۔ آسٹریلیا میں کسی بھی اکیڈمی میں آف سپنر کو دوسرا کرنے کی تربیت نہیں دی جاتی اور بہت سے ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ پندرہ ڈگری میں رہ کر دوسرا ڈلیوری کرنا ممکن بھی نہیں ۔

تبصرے بند ہیں.