اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مشکلات کے باوجود پاکستان اقوام عالم میں مقام حاصل کرے گا، وزیر خزانہ ورلڈ بینک اور دیگر اداروں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں، اسحاق ڈار نے روپے کی قدر کو کنٹرول کیا، پاکستان سب کا سانجھا ملک ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل پولیس اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اکیڈمی میں اہلکاروں کی جدید تربیت کی جانی چاہیے، یقین دلاتا ہوں پولیس کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ چار سال میں عوامی فلاح کا ایک بھی منصوبہ نہیں بنایا گیا، ہمیں ملک کی بہتری کیلئے کام کرنا ہو گا ورنہ آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کرینگی۔وزیراعظم نے کہا کہ سابق حکومت نے ایک اینٹ لگانا تو دور کی بات سعودی عرب کے تعاون سے ہسپتال کیلئے پروسیجر بھی پورا نہ کیا، میں نے سعودی ولی عہد سے معذرت کی کہ آپکا تحفہ استعمال نہیں ہوا، چین اور یورپی ممالک بھی ہمارے دوست ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ امریکا سے بھی تعلقات بگاڑنے کی کیا ضرورت تھی، ہم کشکول لے کے جاتے ہیں خواہ مخواہ جا کر آبیل مجھے مار کرتے ہیں، یہ کہاں کی سیاست اور پاکستانیت ہے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ اپنی ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کرنا چاہیے، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے پناہ وسائل سے نوازا ہے۔شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سالوں سے الماریوں میں دفن ہسپتال سمیت کئی منصوبوں پر سعودی وفد اور ولی عہد محمد بن سلمان سے معافی مانگی ہے، سعودی ولی عہد 12 ارب ڈالر کی آئل ریفائنری کا منصوبہ لیکر پاکستان آ رہے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا پولیس نے دہشتگردی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا، پولیس اہلکاروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، قوم کی بیٹیاں زندگی کے ہر شعبے میں آگے بڑھ رہی ہیں اور پاکستانی کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا اگر وژن، عزم، امانت اور دیانت ہو تو ریت بھی سونا بن جاتی ہے جس کی مثال دبئی ہمارے سامنے ہے، پاکستان کو تو اللہ تعالیٰ نے بے پناہ قدرتی وسائل دیے ہیں، ایسے نوجوان بیٹے اور بیٹیاں ادا کیے ہیں جو اپنے سر دھڑ کی بازی لگا کر وطن کے لیے جانیں قربان کرتے ہیں، ان کی جدید طرز اور ٹیکنالوجی کے ذریعے تربیت کی جانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ 75 سال بعد بھی ہمارے بچے سوال پوچھتے ہیں کہ قائد کا پاکستان کدھر ہے، پدی پدی ممالک ہم سے بہت آگے نکل گئے ہیں، یہ ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ 75 سال بعد بھی ہم اسی گول دائرے میں گھوم رہے ہیں۔تقریب کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے ایک قصہ سناتے ہوئے بتایا کہ چند روز قبل سعودی عرب سے سعودی ڈویلمپنٹ فنڈ کا ایک وفد پاکستان آیا تھا، ملاقات کے دوران انہوں نے پلندہ کھول دیا کہ وزراعظم یہ منصوبہ ہم نے 8 سال پہلے دیا تھا، یہ 6 سال پہلے دیا تھا، ان میں ایک منصوبہ ہسپتال کا بھی تھا جو بطور تحفہ دیا تھا لیکن اس پر جوں تک نہ رینگی، باقی منصوبے بہت ہی نرم شرائط پر تھے لیکن وہ منصوبے الماری میں پڑے تھے، اب یہ کہیں کہ نیب کا ڈر تھا لیکن قومیں اس طرح نہیں بنتیں، ایک اینٹ لگانا تو دور کی بات ہے ہم اس کی پروسیڈنگ بھی نہ کر سکے۔شہباز شریف نے کہا کہ میں نے سعودی وفد کو بہت اچھے طریقے سے سمجھایا اور اپنی ٹیم کے سامنے سعودی وفد سے معافی مانگی اور ان سے دو روز کا ٹائم لیا، وہ رکے اور دو دن بعد دوبارہ آئے رکے ہوئے منصوبوں کی ہر چیز مکمل تھی۔انہوں نے کہا کہ کئی سال کا پلندہ جو گرد آلود تھا صرف 48 گھنٹے میں اس کی اپروول ہو گئی، یہ ہے وہ طریقہ جس سے قومیں آگے بڑھتی ہیں، اس رویے سے سعودی ٹیم بھی بے حد متاثر ہوئی۔وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب کے حالیہ دورے پر بھی اس معاملے پر بات ہوئی، جس پر میں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی معافی مانگی کیونکہ اگر ہسپتال اور دیگر منصوبے بن جاتے تو اس سے ہمارے پاکستانیوں کا ہی فائدہ تھا، سعودی ولی عہد نے کہا کہ پاکستانی ہمارے بھائی ہیں اور میں پاکستانیوں کے لیے ہر چیز کرنے کے لیے تیار ہوں۔انہوں نے بتایا کہ سعودی ولی عہد جو اب مملکت سعودیہ کے وزیراعظم بھی ہیں بہت جلد پاکستان تشریف لانے والے ہیں اور پاکستان کے لیے 12 ارب ڈالر کی آئل ریفائنری کا منصوبہ لیکر آئیں گے، یہ منصوبہ وہ 2019 میں لیکر آئے تھے لیکن اس پر کوئی پیشرفت نہ ہو سکی تھی۔
تبصرے بند ہیں.