قصہ پاکستانی بلے بازوں کی سنچریوں کا ، یونس نئے ریکارڈ کی جانب گام

پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی اولین سنچری نذر محمد نے 1952 میں بھارت کے خلاف لکھنو ٹیسٹ میں سکور کی تھی۔ وہ پاکستان کا دوسرا ٹیسٹ میچ تھا۔

لاہور (نیٹ نیوز) نذر محمد اس کے بعد مزید کوئی سنچری سکور نہ کر سکے لیکن اسی ٹیم میں شامل حنیف محمد آنے والے برسوں میں ایک کے بعد ایک سنچری سکور کرتے چلے گئے۔ لٹل ماسٹر کے نام سے کرکٹ کی دنیا میں مشہور حنیف محمد نے جب اپنے ٹیسٹ کریئر کا اختتام کیا تو ان کی ٹیسٹ سنچریوں کی تعداد 12 تھی۔ یہ 12 سنچریاں ایک طویل عرصے تک آنے والے پاکستانی بیٹسمینوں کے لیے چیلنج بنی رہیں۔ ظہیرعباس ، مشتاق محمد اور آصف اقبال ان کے اس ریکارڈ کے بہت قریب آئے لیکن اسے اپنے نام نہ کر سکے۔ ان میں ظہیرعباس نے بھی اپنا کریئر 12 سنچریوں پر ختم کیا لیکن اس وقت سب کو یہ معلوم تھا کہ حنیف محمد کا ریکارڈ زیادہ دیر نہیں رہ سکے گا۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 1984 میں کھیلے گئے حیدرآباد ٹیسٹ میں ، جو تاریخ کا ایک ہزارواں ٹیسٹ میچ بھی تھا ، جاوید میانداد نے دونوں اننگز میں سنچریاں سکور کیں اور حنیف محمد سے آگے نکل گئے۔ جاوید میانداد نے اپنے ٹیسٹ کریئر میں کل 23 سنچریاں سکور کیں۔ میانداد کا ریکارڈ محمد یوسف نے توڑا جن کا ریکارڈ بعد میں انضمام الحق نے 25 سنچریاں بنا کر توڑ دیا۔ اب یونس خان بھی انضمام کی 25 سنچریوں کے حصے دار بن گئے ہیں۔ ایک اور سنچری بنا کر یونس خان پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ سنچریاں بنانے کا اعزاز اپنے نام کر سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ ماضی کی نسبت اب ٹیسٹ میچز کافی تعداد میں‌ کھیلے جا رہے ہیں. –

تبصرے بند ہیں.