لاہور(سپیشل رپورٹر) قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے بھائی شہباز شریف اور بیٹی مریم صفدر کے خلاف ایک روز ریفرنس تیار کرلیا، رپورٹ کے مطابق نیب لاہور نے شریف خاندان کے خلاف جاتی عمرہ کی رہائش گاہ کے لیے رائیونڈ میں سیکڑوں ایکڑ زمین ’غیر قانونی طور پر حاصل‘ کرنے کے حوالے سے تحقیقات بھی شروع کردی ہیں، ذرائع نے بتایا کہ شریف خاندن کے خلاف نیا ریفرنس 7 ارب روپے سے متعلق ہے جسے نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں آئندہ ہفتے پیش کیا جائے گا جہاں چیئرمین نیب اسے احتساب عدالت میں دائر کرنے کی منظوری دیں گے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ نیب کے ڈپٹی چیئرمین نے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے قبل ایک اجلاس پیر کے روز بلایا ہے تا کہ ریفرنس پر غور کیا جاسکے ، نیب نے نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کو ریفرنس میں مرکزی ملزمان نامزد کیا ہے جبکہ دیگر 16 ملزمان میں سلمان شہباز اورشریف خاندان کے اراکین شامل ہیں۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ریفرنس میں نیب کے پاس پراسیکیوشن کے 100 گواہان اور شریف خاندان کے خلاف 4 وعدہ معاف گواہ شامل ہیں اس سلسلے میں مریم نواز، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو سوالنامہ ارسال کیا گیا تاہم وہ 80 فیصد سوالات کے جوابات نہ دے سکے۔نیب نے الزام عائد کیا کہ شریف خاندان نے منی لانڈرنگ کے ذریعے دولت کمائی اور آمدن سے زائد اثاثے بنائے، بیورو نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباش شریف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ سے متعلق تفتیش کے لیے 2 جون کو طلب کر رکھا ہے۔دوسری جانب نیب لاہور نے نواز شریف، شہباز شریف اور ان کی والدہ شمیم بیگم کے خلاف رائیونڈ میں انکی رہائش گاہ سمیت سیکڑوں ایکڑ زمین غیر قانونی طور پر حاصل کرنے کے حوالے سے بھی تحقیقات شروع کردی ہیں۔اس ضمن میں سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ’شریف خاندان نے جاتی عمرہ کی رہائش گاہ سے متصل ہزاروں کنال زمین حاصل کی اور 2014 میں اسے رہائشی علاقہ قرار دے دیا، اس سلسلے میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق سربراہ احد چیمہ نے اہم کردار ادا کیا جبکہ لاہور کے سابق ڈی سی او نورلامین کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے۔اسی ہفتے کے دوران نیب لاہور نے نواز شریف، جنگ گروپ کے ایڈیٹ انچیف میر شکیل الرحمٰن اور دیگر 2 افراد کے خلاف 54 کنال زمین کے کیس میں کرپشن کا ریفرنس بھی تیار کیا ہے جسے آئندہ ہفتے چیئرمین نیب منظور کریں گے۔
تبصرے بند ہیں.