شاہ زیب قتل کیس میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے

شاہ زیب قتل کیس میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔ مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کو سزائے موت سے بچانے کیلئے سابق صدر کو سندھ حکومت کی معافی کی سمری ارسال کی گئی جسے وزارت داخلہ نے ایک ماہ تک روکے رکھا۔ دوسری جانب مقتول کے والد ڈی ایس پی اورنگزیب کا کہنا ہے کہ وہ ملک چھوڑ کر کہیں نہیں جا رہے۔ ڈیل سے متعلق خبریں بے بنیاد ہیں۔ شاہ زیب قتل کیس میں انکشاف ہوا ہے کہ سندھ حکومت نے اس وقت کے صدر آصف علی زرداری کو شاہ رخ جتوئی کی معافی کے لئے سمری بھیجی۔ پہلی دستاویز انیس جولائی کو گورنر سندھ کو بھجوائی گئی، جسے چیف سیکریٹری سندھ نے براہ راست ایوان صدر بھجوا دیا، چھ اگست کو وزارت داخلہ کو ایوان صدر سے معافی کی سمری ملی، جسے وزارت داخلہ نے روک لیا۔ ذرائع کے مطابق، سندھ حکومت زرداری دور میں ہی شاہ رخ جتوئی کو معافی دلانا چاہتی تھی، اس مقصد کے لئے وزارت داخلہ پر شدید دباؤ ڈالا گیا، اور اسے اہل خانہ پر دباؤ کے لئے بھی استعمال کیا گیا۔ ذرائع کہتے ہیں وزیرداخلہ چوہدری نثار نے اس فائل میں ذاتی دلچسپی لے کر اسے روکے رکھا۔ اور سمری پر مختلف اعتراضات لگائے۔ دوسری جانب مقتول شاہ زیب کے والد ڈی ایس پی اورنگزیب کہتے ہیں۔ ملک چھوڑ کر کہیں نہیں جا رہا۔ پیر کے زخم کا اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔ کراچی میں سماء سے گفت گو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک میں ہونے والی ڈیلنگ کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ زندگی میں آج تک کراچی سے باہرنہیں گیا۔

تبصرے بند ہیں.