سیلز ٹیکس ری فنڈز کے اجراء میں تاخیر ،برآمدکنندگان پریشان

کراچی : ایف بی آر نے اہداف کے حصول میں ناکامی کو چھپانے کیلئے گزشتہ 8ماہ سے ایکسپورٹر کے ری فنڈ روک رکھے ہیں وزارت تجارت کو پیش کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں ایکسپورٹرز کے سیلز ٹیکس کےری فنڈ اور ری بیٹ کے تقریباً 130ارب روپے ایف بی آر کی جانب سے واجب الادا ہیں وزارت تجارت کے مسلسل دباؤ پر وزارت خزانہ نے بجٹ اجلاس میں 30دسمبر تک تمام ری فنڈز کلیئر کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہوسکا اس کے بعد ایف بی آر نے 31دسمبر تک تمام سیلز ٹیکس ری فنڈز اور ری بیٹ کے کلیمز کلیئر کرنے کا وعدہ کیا لیکن اس پر بھی عمل نہیں ہوسکا ایکسپورٹرز کا کہنا ہے اب کچھ ایکسپورٹرز کو 3ماہ کے پوسٹ ڈیٹ چیک جاری کئے گئے ہیں ایف بی آر نے پہلے مرحلے میں 10لاکھ کے کلیمز کی ادائیگی کا یقین دلایا مگر تاحال اس پر عمل نہیں ہوسکا ایکسپورٹرز کا کہنا ہے کہ سیلز ٹیکس ری فنڈز کے اجراء میں تاخیر کے باعث ایکسپورٹرز کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ذرائع کے مطابق کاروباری برادری کے مطالبے پر وزارت تجارت نے خصوصی رپورٹ تیار کر کے وزیر اعظم کو پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ایکسپورٹرز کا موقف ہے کہ ایف بی آر میں کرپشن کی وجہ سے کچھ مخصوص گروہ کے سیلز ٹیکس ری فنڈز اور کلیمز جلد منظور ہوئے ہیں جبکہ بقیہ کے ری فنڈز روک لئے جاتے ہیں ایف بی آر کرپشن کے خلاف جب بھی اقدام کرتی ہے سب سے زیادہ حقیقی ایکسپورٹرز متاثر ہوتے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.