سپریم کورٹ میں سماجی دوری کیخلاف ورزی پر چیف جسٹس برہم

اسلام آباد(کورٹ رپورٹر) کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان نے پیر کو سپریم کورٹ میں سماجی دوری کی خلاف ورزی پر تشویش کا اظہار کیا، رپورٹ کے مطابق پانچ ججز پر مشتمل سپریم کورٹ کے بینچ کی سربراہی کرتے ہوئے چیف جسٹس گلزار احمد نے سماعت کے دوران سوال کیا کہ کمرہ عدالت بھرا ہوا کیوں ہے؟انہوں نے کمرہ عدالت میں موجود وکلا، میڈیا نمائندگان اور عوام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ’سماجی دوری کے فارمولے کا کیا ہوا؟ آپ کون ہیں اور آپ یہاں کیوں بیٹھے ہیں،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میں نہیں چاہتا کہ اس عدالت میں کچھ ہو، آپ کو سماجی دوری کی پرواہ کرنی چاہیے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنا چاہیے۔کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر کے تحت حکومت کی طرف سے دیئے گئے تازہ ترین ایس او پیز کے مطابق تمام ججز ماسک پہنے ہوئے تھے، چیف جسٹس نے سماجی دوری کی خلاف ورزی پر اپنی تشویش ایسے دن ظاہر کی جب عالمی ادارہ صحت نے اپنی رپورٹ جاری کی جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ کورونا وائرس یا کووڈ19 کا اثر عالمی سطح پر سامنے آیا ہے تاہم کم آمدنی والے ممالک اس سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔اس مطالعے کے مطابق جو مئی کے تین ہفتوں کے عرصے کے دوران پاکستان کے ساتھ ساتھ دیگر 154 ممالک میں بھی کی گئی ہے ، کوویڈ 19 وبائی مرض کے ابتدائی دنوں کے بعد سے ، غیر مواصلاتی بیماریوں (این سی ڈی) کی روک تھام اور علاج کی خدمات کا کام جاری رہا ہے۔مئی کے 3 ہفتوں میں پاکستان کے ساتھ ساتھ دیگر 154 ممالک میں کی گئی تحقیق کے مطابق کووڈ 19 وبائی مرض کے ابتدائی دنوں کے بعد سے غیر مواصلاتی بیماریوں (این سی ڈی) کی روک تھام اور علاج کی خدمات شدید متاثر ہوا ہے۔یہ صورتحال خاصی تشویش کا باعث ہے کیونکہ ایسے لوگ جنہیں این سی ڈی ہے، میں کورونا وائرس سے متعلق بیماری اور موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

تبصرے بند ہیں.