لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستانی ٹیم کے کپتان اور مایہ ناز بلے باز بابر اعظم نے جنوبی افریقہ کے خلاف شاندار سنچری کی بدولت دو نئے ریکارڈز اپنے نام کر لیے۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان تین ون ڈے میچوں کی سیریز کا پہلا میچ جمعہ کو کھیلا گیا اور پاکستان نے 3 وکٹوں سے کامیابی حاصل کر کے سیبیز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی۔
274 رنز کے ہدف کے تعاقب میں کپتان بابر اعظم اور امام الحق نے 177 رنز کی عمدہ شراکت قائم کر کے پاکستان کو فتح کی راہ پر گامزن کیا۔
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے فارم میں واپسی کا ثبوت دیتے ہوئے 104 گیندوں پر 17 چوکوں کی مدد سے 103 رنز کی اننگز کھیلی۔
بابر نے صرف سنچری ہی اسکور نہیں کی بلکہ ایک نیا عالمی ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیا۔
یہ قومی ٹیم کے کپتان کی ون ڈے کرکٹ میں 13 ویں سنچری تھی جس کے ساتھ ہی وہ سب سے کم اننگز میں 13 سنچریاں بنانے والے بلے باز بن گئے جنہوں نے یہ کارنامہ 76 اننگز میں انجام دیا۔
26 سالہ بلے باز سے قبل یہ اعزاز ہاشم آملا کے پاس تھا جنہوں نے 83 اننگز میں یہ اعزاز حاصل کیا تھا جبکہ ویرات کوہلی نے 86 اننگز میں 13ویں سنچری بنائی تھی۔
بابر اعظم نے آخری ون ڈے میچ زمبابوے کے خلاف کھیلا تھا اور اس میچ میں بھی سنچری اسکور کی تھی، اس طرح وہ لگاتار دو ون ڈے میچوں میں پاکستان کے لیے یہ کارنامہ انجام دینے والے پاکستان کے پہلے کپتان بھی بن گئے۔
جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں صرف بابر اعظم نے ہی ریکارڈ اپنے نام نہیں کیا بلکہ قومی ٹیم نے ایک منفرد اعزاز حاصل کر لیا۔
پاکستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف 274 رنز کے ہدف کا تعاقب کیا جو جنوبی افریقہ کے خلاف اس فارمیٹ میں پاکستان کی جانب سے حاصل کیا گیا سب سے بڑا ہدف ہے۔
اس سے قبل 19-2018 کے دورے میں پورٹ الزبتھ کے مقام پر سب سے بڑے ہدف کا تعاقب کیا تھا جب پاکستان نے 267 رنز کا ہدف کامیابی سے حاصل کیا تھا۔
دوسری جانب جنوبی افریقہ کی بھی جانب سے راسی وین ڈوسن نے سنچری اسکور کی جو ان کے کیریئر کی پہلی سنچری تھی اور اس طرح وہ پروٹیز کے لیے سب سے زائد عمر میں سنچری بنانے والے بلے باز بن گئے۔
ڈوسن نے 32 سال اور 54 دن کی عمر میں پہلی ون ڈے سنچری اسکور کی جبکہ اس سے قبل یہ اعزاز مائیک رنڈیل کے نام تھا جنہوں نے 1995 میں پاکستان ہی کے خلاف یہ اعزاز حاصل کیا تھا۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان سیریز کا دوسرا ون ڈے میچ کل کھیلا جائے گا۔
تبصرے بند ہیں.