مگر سوشل میڈیا اور ویب پر اس طرح کے مواد کی تلاش ذہنی اور جسمانی صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔
بری خبروں کو سرچ یا اسکرول کرکے تلاش کرنے والے افراد کے لیے ‘ڈوم اسکرول’ کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے اور ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ کورونا وائرس کی وبا کے بعد سے اس رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔
جرنل ہیلتھ میں شائع تحقیق میں 11 سو افراد کو ایک سروے کا حصہ بنایا گیا تھا۔
سروے کے نتائج میں دریافت ہوا کہ 16.5 فیصد افراد بری خبروں کو تلاش کرنا پسند کرتے ہیں جس کے نتیجے میں وہ بہت زیادہ تناؤ اور انزائٹی کے شکار ہوگئے۔
امریکا کی ٹیکساس ٹیک یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ 24 گھنٹے خبروں تک رسائی کے نتیجے میں کچھ افراد کو یہ دنیا تاریک اور خطرناک مقام نظر آتی ہے۔
محققین کے مطابق ایسے افراد میں خبروں کو پڑھنے کا جنون پیدا ہوجاتا ہے تاکہ ذہنی دباؤ کو کم کرسکیں، مگر اس سے کوئی مدد نہیں ملتی۔
سروے میں شامل 27.3 فیصد میں خبروں کو پڑھنے کا رجحان معتدل حد تک نقصان دہ تھا جبکہ 27.5 فیصد معمولی حد تک متاثر ہوئے تھے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بہت زیادہ سرفنگ اور اسکرولنگ کرنے والے افراد میں ذہنی اور جسمانی صحت کے مسائل کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔
درحقیقت محققین نے دریافت کیا کہ 74 فیصد نے ذہنی صحت جبکہ 61 فیصد نے جسمانی صحت کے مسائل کو رپورٹ کیا۔
انہوں نے کہا کہ درحقیقت یہ شرح ہماری توقعات سے زیادہ ہے اور یہ تعداد اس سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے کیونکہ متعدد افراد سوشل میڈیا اور ویب سائٹس پر بہت زیادہ وقت گزارتے ہیں اور خبروں کو بھی پڑھتے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.