سمندر طوفان بھارتی ساحلوں سے ٹکرا گیا، 20 افراد ہلاک

سمندری طوفان پائلن بھارتی ریاست آندھرا پردیش اور اڑیسہ کے ساحلی علاقوں سے ٹکراگیا جس کے نتیجے میں20 افراد ہلاک اور متعدد لاپتہ ہوگئے جبکہ6 لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔ بھارتی محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان پائلن200 سے لیکر 240کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ساحلی علاقوں سے ٹکرایا،1999 کے بعد اب تک کا یہ طاقتور ترین طوفان ہے، طوفان سے 20 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ زمین کا کٹائو بھی ہوا ہے، ماہرین کے مطابق طوفان کی شدت 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے مزید چھ گھنٹے تک برقرار رہنے کی توقع ہے۔ طوفان سے درخت گرگئے جبکہ گھروں، فصلوں، عمارتوں کو نقصان پہنچا، ریسکیو اور متعلقہ سرکاری اداروں کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ سمندر میں 18 ماہی گیروں کے پھنسے ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ ریلیف کمشنر پی موہاپاترا کا کہنا ہے کہ بھارتی فضائیہ کے ایک ہیلی کاپٹر کو ماہی گیروں کو نکالنے کیلئے بھیجا گیا ہے۔سمندری طوفان کے پیشِ نظر چھ لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے، بھارتی حکام نے ساحلی علاقوں میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔ طوفان کی آمد سے قبل ہی اْڑیسہ کے بعض مقامات پر تقریباً 200 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چل رہی ہیں اور تیز ہواؤں کے ساتھ شدید بارش بھی ہو رہی ہے۔ ریاست اڑیسہ اور آندھرا پردیش میں ہزاروں دیہات خالی کرا لیے گئے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق لاکھوں افراد کے متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔ اڑیسہ میں 1200 اورآندھرا پردیش میں 500 فوجی تعینات ہیں۔ لندن میں ٹراپیکل رسک سینٹر نے پائیلن کو طوفانوں کے پانچویں زمرے میں شامل کیا ہے جو سب سے طاقتور طوفان ہوتا ہے۔ ریاست اڑیسہ کا علاقہ گوپال پور طوفان سے سب سے زیادہ متاثر ہوگا۔ ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کیلئے فوج تیار ہے۔ دوسری طرف سمندری طوفان ناری فلپائن کے صوبے ارورا سے ٹکرا گیا جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ طوفان سے ہزاروں عمارتوں کی چھتوں کو نقصان پہنچا، 75 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائووں کے بعد ہونے والی بارش سے سیلابی ریلا علاقوں میں جمع ہوگیا۔ طوفان کے باعث صوبہ ارورا کے 20 لاکھ سے زائد افراد بجلی سے محروم ہوگئے۔ مقامی انتظامیہ نے متاثرہ علاقوں میں رہائشیوں کو عارضی پناہ گاہوں پر منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے۔ طوفان سے بجلی کے سینکڑوں کھمبے اور درخت زمین سے اکھڑ گئے جس سے متعدد ہائی ویز بند ہوگئیں اور ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ ادھر بحیرہ روم میں مہاجرین کی ایک اور کشتی الٹنے سے 31 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ ریسکیو اہلکاروں نے 200 افراد کو بچا لیا۔کشتی مالٹا سے اٹلی کے جزیرے لمپی ڈوسا جارہی تھی۔

تبصرے بند ہیں.