دیگر امراض سے ہلاک ہونیوالوں کی میتیں پاکستان لائیں گے ، غلا سرور

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے اعلان کیا ہے کہ حکومت بیرونِ ملک انتقال کرجانے والے ان پاکستانیوں کی متییں خصوصی پرواز کے ذریعے وطن واپس لائے گی جن کی موت کورونا وائرس کے بجائے کسی اور مرض کی وجہ سے ہوئی ہو۔اس حوالے سے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے بتایا کہ ’ہم بیرونِ ملک سے ان پاکستانی شہریوں کی میتیں لانے کو تیار ہیں جن کا انتقال کووِڈ19 کے بجائے کسی اور بیماری سے ہوا ہو، سمند پار وہ پاکستانی جن کی ملازمتیں ختم ہوگئیں ہیں اور اب وہ وطن واپس ا?نا چاہتے ہیں کے معاملے کے بارے میں غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت متحدہ عرب امارات یا خلیجی ممالک سے ان پاکستانیوں کو ملک میں واپس لانے کے لیے ایک پالیسی تیار کررہی ہے جنہیں نوکریوں اور مستقل یا عارضی طور پر نکال دیا گیا ہو۔وزیر ہوا بازی کا کہنا تھا کہ جب صورتحال معمول پر آئے گی تو حکومت کی اولین ترجیح ان شہریوں کو واپس بھیجنا ہوگی جن کی نوکریاں عارضی طور پر ختم ہوئی ہیں کیوں کہ بیرونِ ملک کام کرنے والے پاکستانی حکومت کے لیے زرِ مبادلہ کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں جو سالانہ 21 سے 25 ارب ڈالر ملک میں بھیجتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق اب تک دنیا کے مختلف ممالک میں پھنسے تقریباً 2 ہزار پاکستانیوں کو وطن واپس لایا جاچکا ہے، اس سلسلے میں حکومت نے دنیا کے مختلف حصوں میں پھنسے شہریوں کی وطن واپسی کے انتظامات کرنے کے لیے ان کو 4 کیٹیگریز میں تقسیم کردیا ہے۔
وزیر ہوا بازی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے باعث انتقال کرنے والے مریضوں یا مشتبہ افراد کی میتوں تدفین کے لیے ہدایات جاری کردی گئی تھیں، ان ہدایات کے مطابق کورونا وائرس سے مرنے والے مریضوں کی تدفین یا ا?خری رسومات کا انتظام متعلقہ سرکاری حکام اہلِ خانہ کے حقوق، عوام کے وائرس سے متاثر ہونے کے خطرے اور موت کی وجہ کی تحقیقات کی ضرورت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کریں گے۔

تبصرے بند ہیں.