دنیائے کرکٹ میںممکنہ بغاوت، آئی سی سی نے خطرہ بھانپ لیا، تحقیقات شروع

نئی دہلی: ) بھارتی ارب پتی تاجر سبھاش چندرا کی زیر نگرانی کرکٹ میں بغاوت اور آئی سی سی کے مساوی ایک نیا کرکٹ ڈھانچہ کھڑا کرنے کی اطلاعات نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو چوکنا کردیا ہے۔ اس نے خطرے کی بو سونگھتے ہوئے اس سلسلے میں جاری پیش رفت کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ مذکورہ گروپ نے آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، آئرلینڈ سمیت کئی ممالک میں کرکٹ کے حوالے نجی کمپینز رجسٹر کرانے کی کوشش کی ہے۔ ماضی کی انڈین کرکٹ لیگ کی روح رواں کمپنی واضح طور پر اعلان کرچکی ہے کہ وہ عالمی سطح پر اسپورٹس کے بزنس میں داخل ہونے کی تیاری کر رہی ہے۔ آئی سی سی نے تصدیق کی ہے کہ ایک باغی گروپ کی جانب سے ’کرکٹ کے کھیل کے مفاد‘ کے نام پر کمپنیوں کی رجسٹریشن کا نوٹس لیتے ہوئے اس معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ آئی سی سی کے ترجمان نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کمپنیوں کے اندراج کے حوالے سے حالیہ پیشرفت سے آگاہ ہے اور یہ معاملہ زیر تفتیش ہے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا یہ ٹی ٹوئنٹی لیگ ہو گی یا باقاعدہ آئی سی سی کے انتظامی سسٹم کو چیلنج لیکن دونوں ہی صورتوں میں یہ کھیل کے حالیہ نظام اور ڈھانچے کے لیے بڑا چیلنج ہو گا۔ اس سے قبل کرکٹ آسٹریلیا نے ان رپورٹس کی تردید کی تھی کہ مائیکل کلارک اور ڈیوڈ وارنر کو باغی لیگ میں کھیل کے لیے 40 ملین ڈالر کے عوض دس سالہ معاہدے کی پیشکش کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ مذکورہ گروپ کے پاس بھارت، پاکستان، سری لنکا سمیت متعدد ملکوں میں نشریاتی ادارے کی ملکیت اور حقوق ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کے15شہروں میں لیگ کی رجسٹریشن کرائی جاچکی ہے۔ کمپنی کے ایک سینئر افسر نریش ڈھونڈی وال کا کہنا ہےکہ ہمارے بھارت میں کرکٹ کے بڑے منصوبے ہیں اور اس سلسلے میں مختلف ریاستوں میں عملی کام جاری ہے۔ یہ تفصیلات آئندہ چھ ماہ میں سامنے لائی جائیں گی ۔ آئی پی ایل کی بنیاد رکھنے والے للت مودی نے کہا کہ سبھاش چندرا نے مجھ سے اس منصوبے کا حصہ بننے کی درخواست کی تھی ، میں نے ابتدا میں چند ماہ اس پر کام بھی کیا لیکن بعد میں علیٰحدگی اختیار کرلی۔ مودی نے کہا کہ سبھاش کے پاس بہت بلاشبہ مضبوط باڈی ہے لیکن یہ ایک احمقانہ منصوبہ ہے۔ اگر یہ بھاری رقم کی پیشکش کرتے ہیں تو چیزیں بہت تیزی سے ہونا شروع ہو جائیں گی، آئی سی سی کو اس سے خطرہ محسوس کرنا چاہیے۔ لیکن سبھاش کےلیے سب سے مشکل چیز انفراسٹرکچر کا قیام ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ ان کے پاس اسٹیڈیمز ہیں یا نہیں۔ ہم نے آئی پی ایل شروع کی تو ہمارے پاس مکمل ڈھانچہ موجود تھا اس لیے خاص مشکل پیش نہیں آئی۔

تبصرے بند ہیں.