دلشان سے مذہبی گفتگو ، احمد شہزاد انضباطی کارروائی کی ز

پاکستان کے بیٹسمین احمد شہزاد کے سر سے ابھی خطرہ ٹلا نہیں اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان کا کہنا ہے کہ بلے باز اسے سنٹرل کنٹریکٹ کی خلاف ورزی پر انضباطی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

لاہور (نیٹ نیوز) عالمی میڈیا کے مطابق احمد شہزاد نے دلشان سے گفتگو میں کہا تھا کہ ، اگر آپ غیر مسلم ہیں اور پھر مسلمان ہو جاتے ہیں تو اس سے قطع نظر آپ اپنی زندگی میں کچھ بھی کریں آپ سیدھا جنت میں جائیں گے۔ پی سی بی کے چیئرمین کے بقول یہ مذہبی گفتگو کنٹریکٹ کی خلاف ورزی ہے۔ کنٹریکٹ میں واضح طور پر لکھا ہے کہ آپ دوسروں کے ساتھ کسی بھی طرح کی مذہبی و سیاسی بحث نہیں کریں گے اس لئے احمد شہزاد کے خلاف انضباطی کارروائی ہو سکتی ہے۔ کیمرے پر ریکارڈ ہونے والی اس گفتگو میں دلشان کے الفاظ تو سنائی نہیں دیے لیکن احمد شہزاد کے مزید الفاظ یہ تھے کہ پھر جہنم کے لیے تیار رہو۔ گو کہ نہ تو دلشان نے اور نہ ہی سری لنکن کرکٹ بورڈ نے اس پر کوئی شکایت کی لیکن پی سی بی پہلے ہی ایک کمیٹی تشکیل دے چکی ہے جو اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ احمد شہزاد نے حکام کو بتایا تھا کہ یہ اس کی دلشان کے ساتھ نجی گفتگو تھی اور اس سے زیادہ کچھ نہیں۔ دلشان کی طرف سے یہ بیان سامنے آیا ہے کہ اسے تو اس بارے میں یاد بھی نہیں کہ شہزاد نے کیا کہا تھا۔ مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں ، میں اس سے خوش تھا کہ ہم نے میچ جیت لیا۔ دلشان کے والد مسلمان جب کہ والدہ بدھ مت کی پیروکار ہیں اور پہلے اس کا نام تووان محمد دلشان تھا۔ 1999 میں کرکٹ شروع کرنے کے بعد اس نے اپنا نام بدھ مت کی عکاسی کرنے والے سنہالی نام تلکارتنے مودیانسلاگے دلشان رکھ لیا تھا۔ –

تبصرے بند ہیں.