دبئی:دوسرا ون ڈے آج ، کمزور بیٹنگ دردِ سر ، بلے باز حواس باختہ

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرا ون ڈے آج جمعہ کو دبئی میں سہ پہر چار بجے ہی شروع ہو گا۔ قومی ٹیم کی بیٹنگ درد سر بن چکی ہے ، جب کہ باولنگ میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

دبئی (نیٹ نیوز) آج کا میچ پاکستان کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ شارجہ میں کھیلے گئے پہلے ون ڈے میں 93 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا ، اور اب سیریز میں واپس آنے کے لئے اس میچ کو جیتنا لازمی ہے۔ لیکن کپتان مصباح الحق اور کوچ وقاریونس کے لیے بیٹنگ کی کارکردگی درد سر بنی ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ واحد ٹی ٹونٹی میں پاکستانی ٹیم نو وکٹوں پر صرف چھیانوے رنز بنا سکی تھی جبکہ پہلے ون ڈے میں دو سو چھپن رنز کے ہدف کے تعاقب میں وہ صرف 165 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی۔ پاکستانی ٹیم کی مشکلات میں اضافہ اس وقت ہوگیا جب فاسٹ باولر جنید خان دائیں گھٹنے میں تکلیف کے سبب دورے سے ہی باہر ہوگئے اور ان کی جگہ غیرمتاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سہیل تنویر کو سکواڈ میں شامل کرنا پڑا ہے۔ پاکستانی ٹیم بارہ سال سے آسٹریلیا کے خلاف دو طرفہ ون ڈے سیریز جیتنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔ اس نے آخری بار2002 میں تین میچوں کی سیریز دو ایک سے جیتی تھی۔ 2009 میں متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی سیریز آسٹریلیا نے تین دو سے جیتی تھی۔ 2010 میں آسٹریلیا نے ہوم گراونڈ پر پانچ صفر سے سیریز جیتی تھی اور 2012 میں متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی سیریز دو ایک سے آسٹریلیا کے نام رہی تھی۔ پہلے ون ڈے میں سٹیو سمتھ نے اپنی پہلی ون ڈے سنچری سکور کی لیکن درحقیقت یہ نیتھن لائن تھے جنہوں نے مرلی دھرن سے سیکھے ہوئے گر صحیح وقت پر آزماتے ہوئے ایک ہی اوور میں سرفراز احمد اور مصباح الحق کو آوٹ کر کے پاکستانی ٹیم کا سکون چھین لیا۔ مچل جانسن کی تین اور گلین میکسویل کی دو وکٹوں نے بھی جلتی پہ تیل کا کام دیا۔ سعید اجمل اور محمد حفیظ کی غیرموجودگی نے سلیکشن کے کئی مسائل پیدا کیے۔ ریگولر وکٹ کیپر کے طور پر ٹیم میں شامل کیے گئے اوپنر کی ذمہ داری بھی نبھانی پڑی۔ دراصل حواس باختگی کا دوسرا نام پاکستانی بیٹنگ ہے۔ اسد شفیق نے گیارہ ماہ بعد ون ڈے ٹیم میں دوبارہ جگہ بنائی لیکن اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ یونس خان ون ڈے کے لیے موزوں نہیں رہے تواسے یہ حقیقت بھی تسلیم کرلینی چاہیے کہ اسد شفیق بھی محدود اوورز کی کرکٹ کے قابل نہیں۔ –

تبصرے بند ہیں.