حکومت کی جانب سے عائد پابندی کے باعث رواں سال سونے کی درآمد ایک تہائی رہ گئی۔ اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق جنوری سے فروری تک ایک کروڑ تیرہ لاکھ ڈالر کا سونا درآمد کیا گیا۔ پچھلے سال اِسی عرصے میں تین کروڑ چوبیس لاکھ ڈالر مالیت کا سونا دیگر ممالک سے منگوایا گیا تھا ۔ جنوری سے فروری تک درآمد کئے گئے سونے کی مقدار دو سو کلو گرام رہی۔ حکومت کی جانب سے بیس جنوری کو سونے کی درآمد پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

یورپی یونین نے بھارتی آموں اور سبزیوں کی درآمد پر پابندی عائد کردی، پاکستان کے لئے بھی خطرے کی گھنٹی، آموں کو کیڑوں سے نہ بچایا گیا تو اسے بھی پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اسلام آباد: (آن لائن) ذرائع کے مطابق بھارتی آموں کی درآمد پر یورپی یونین کی جانب سے پابندی عائد کیے جانے کے بعد پاکستانی ایکسپورٹرز نے بھی آم کی فصل کو کیڑے اور مکھی سے بچانے کے لیے موثر اقدامات کیلئے تجاویز دینے سمیت یورپی یونین کی وسیع مارکیٹ میں آم کی ایکسپورٹ بڑھانے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ دوسری جانب پاکستانی آم کو کیڑوں نے نہ بچانے کی صورت میں یورپی یونین کی جانب سے پاکستانی آم پر بھی بھارت جیسی پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق یورپی یونین کی مستقل کمیٹی نے بھارت سے پہنچنے والے کنسائنمنٹ میں کیڑوں کی موجودگی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے بھارتی آم اور کچھ سبزیوں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سبزیوں میں کریلا، بینگن، لوکی شامل ہیں۔ یورپی یونین نے کھیپیوں کے ذریعے لائی جانے والی مذکورہ سبزیوں اور آم کی آمد کی روک تھام کیلئے بھی سخت احکامات جاری کئے ہیں۔ یورپی یونین کی جانب سے بھارتی آم اور سبزیوں پر پابندی عائد کیے جانے سے جہاں پاکستان سے یورپی یونین کو آم کی برآمد میں اضافے کے امکانات پیدا ہوئے ہیں وہیں پاکستانی ایکسپورٹرز کو بھی خدشات لاحق ہو گئے ہیں۔ آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل امپورٹرز ایکسپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے ایک اجلاس میں ایکسپورٹرز نے بھارت پر عائد ہونے والی اس پابندی سے سبق سیکھتے ہوئے پاکستانی پھل اور سبزیوں کے معیار کو بہتر بنانے اور اس موقع سے فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ –

تبصرے بند ہیں.