حکومت اور آئی ایم ایف کے وفد کے درمیان مذکرات جاری

اسلام آباد: حکومت اور عالمی مالیاتی فنڈ کے وفد کے درمیان مذاکرات اسلام آباد میں جاری ہیں۔ مذاکرات میں پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف سے پانچ ارب ڈالر کے نئے لون پروگرام کے لئے درخواست متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ اور پاکستانی حکام کے درمیان مذاکرات میں پاکستان کے معاشی اہداف اور حالیہ فسکل ایڈجسٹمنٹس کے جائزے کے بعد آئی ایم ایف سے پانچ ارب ڈالر کے نئے لون پروگرام کے لئے درخواست کی جائے گی۔ وزارت خزانہ کے سینئر حکام کا کہنا ہے کہ حکومت نے آئندہ مالی سال کے لئے جی ڈی پی کے ڈھائی فیصد کے برابر فسکل ایڈ جسٹمنٹس کی ہیں ، جس سے مالیاتی خسارہ آٹھ اعشاریہ آٹھ فیصد سے کم ہو کر چھ اعشاریہ تین فیصد تک آجائے گا۔ جبکہ دوہزار پندرہ تک مالیاتی خسارہ چار فیصد تک لانے کے لئے مالیاتی ترامیم کی جارہی ہیں ، ان اقدامات سے آئی ایم ایف کو پانچ ارب ڈالر مالیت کے ایکسٹینڈ فنڈ فیسیلٹی کی فراہمی کے لئے راضی کیا جائے گا۔ جس کی ادائیگی دس سال میں کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے دوران پاکستانی حکام کی اولین ترجیح آئی ایم ایف سے لیٹر آف کمفرٹ کا حصول ہوگا ، جس کے بعد عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے لون پروگرام کی بحالی ممکن ہوگی ، جو دو ہزار نو سے معطل ہے ، مذاکرات میں آئی ایم ایف کے وفد کو توانائی کے شعبے کے زیر گردش قرضوں کی سیٹلمنٹ پر بھی بریفنگ دی جائے گی ، آئی ایم ایف کا وفد پاکستان میں انیس جون سے تین جولائی تک قیام کرے گا۔

تبصرے بند ہیں.