حسن عسکری نے ایکشن اور رومانٹک سمیت ہر مزاج کی فلم بنائی

لاہور: ستر کی دہائی کے بعد فلمی دنیا سے وابستگی اختیار کرنے والے ہدایتکار حسن عسکری نے 1972ء میں فلم ’’خون پسینہ‘‘ سے فنی کیرئیر کا آغاز کیا۔ پنجابی فلم کامیابی سے ہمکنار ہوئی جس میں سدھیر ،فردوس، رخسانہ اور سلطان راہی نے اہم کردار اداکیے تھے۔ ان کی پہلی فلم کامیابی سے ہمکنار ہوئی تو حسن عسکری کا شمار کامیاب ڈائریکٹرز میں ہونے لگا۔ اسی سال ان کی مزید دو فلمیں’’سر دھڑ دی بازی‘‘ اور ’’ ہیرا ‘‘ نمائش ہوئیں ان فلموں نے بھی اچھا بزنس کیا۔ ان فلموں میں ہیروئن روزینہ جب کہ ہیرو شاہد اور اعجاز تھے۔ 1973ء میں ان کی فلم ’’غیرت دا نشان‘‘ نرم گئی اور پھر دوسال بعد ان کی سپرہٹ فلم ’’وحشی جٹ‘‘ نمائش ہوئی جس کا مرکزی خیال احمد ندیم قاسمی کے ناول ’’گنڈاسہ‘‘ سے لیا گیا تھا۔ آسیہ ، غزالہ، ہیما ، سلطان راہی ، اقبال حسن ، افضال احمد اور الیاس کشمیری کاسٹ میں شامل تھے۔جس کے بعد انھوں نے ’’طوفان ‘‘ ، ’’آگ‘‘ ،’’ دوریاں‘‘ ،’’ آخری میدان‘‘ ،’’ سلاخیں‘‘ ،’’ قانون‘‘ ،’’ جٹ دا کھڑاک‘‘ ،’’ داتا پوتا‘‘ ، ’’جینے کی سزا‘‘ ،’’ مفت بر‘‘ ،’’کنارا‘‘ ، ’’ اک دوجے کے لیے ‘‘ ، ’’ دوہتھکڑیاں‘‘ ،’’ ہم اور تم ‘‘ ، ’’ بے قرار‘‘ ،’’میلہ‘‘ ،’’اکبر خان‘‘ ،’’ تلاش‘‘ ،’’ نجات‘‘ ،’’ اک سی ڈاکو‘‘ ،’’ سونے کی تلاش‘‘،’’ مفرور‘‘ ،’’ قاتل‘‘ ،’’ شیر باز خان ‘‘ ، ’’ پتر جگے دا‘‘ ،’’ شیردل‘‘ ،’’گنڈاسہ‘‘ ،’’ ریاض گجر‘‘ ،’’ عبداللہ دی گریٹ‘‘ ، ’’ پتن‘‘ ، ’’ اچھا شوکر والا‘‘ ، ’’ بے تاج بادشاہ‘‘ ، ’’ ارادہ‘‘ ، ’’ آن ‘‘ ، ’’ خزانہ‘‘ ، ’’ دوجی دار‘‘ ، ’’دل کسی کا دوست نہیں ‘‘ اور ’’تیرے پیار میں ‘‘ سمیت چالیس سے زائد فلموں کی ڈائریکشن دی۔ ان کی بطور ڈائریکٹر طویل عرصہ بعد سال رواں میں فلم’’دل پرائے دیس میں‘‘ ریلیز ہوئی مگر ایک ہفتہ بھی سینما پر نہ چل سکی ۔ ان دنوں ’’داستان‘‘ اور ’’جان ہتھیلی پر‘‘ فلموں کی شوٹنگز میں مصروف ہیںجن میں ’’داستان‘‘ پشتو اور پنجابی زبان میں بنائی جارہی ہے جن میں پشتو اداکار شاہد خان ، جہانگیر جانی کو بھی کاسٹ کیا گیا ہے ۔ حسن عسکری نے اپنے کیرئیرمیں ایکشن اور رومانٹک سے لے کر ہرمزاج کی فلم بنائی انھوں نے سلطان راہی ،اعجاز،شاہد ،فیصل رحمان، ندیم اور یوسف خان سمیت ہر فنکارکے ساتھ کام کیا ۔

تبصرے بند ہیں.