کراچی: ٹیسٹ فاسٹ بولر عمرگل کا کہنا ہے کہ میں تینوں فارمیٹس میں پاکستان کی نمائندگی جاری رکھنا چاہتا ہوں۔ فٹ ہونے کے بعد بھرپور انداز سے کھیل میں واپس آئوں گا، چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستانی اسکواڈ متوازن اور چیمپئن بننے کا اہل ہے، میری عدم موجودگی میں سامنے آنے والے پیسرز اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں، ٹیم میں جگہ بنانے کیلیے مسابقت کا ہونا پاکستان کرکٹ کیلیے خوش آئند ہے۔ غیرملکی ویب سائٹ کو انٹرویو میں عمرگل نے کہا کہ میں 9 مئی کو متاثرہ گھٹنے کی آرتھواسکوپی کے بعد بحالی فٹنس کے عمل سے گزر رہا ہوں، سرجری کے بعد ابتدائی3 ہفتوں تک عمومی مشقیں جاری رکھیں اور اب دوسرے مرحلے میں موجود ہوں، مجھے بتایاگیا ہے کہ سرجری کے 6 ہفتوں بعد رننگ اور بولنگ دوبارہ شروع کرپائوں گا، اپریل 2003 میں پاکستان کی جانب سے ڈیبیو کرنے والے عمرگل اب تک 215 مرتبہ ملک کی نمائندگی کرچکے ہیں، اس میں47ٹیسٹ، 116ون ڈے اور 52 ٹی 20 میچز شامل ہیں۔دنیا کے دیگر فاسٹ بولرز انٹرنیشنل کیریئر کو طول دینے کیلیے کھیل کے ایک یا2 فارمیٹ سے کنارہ کشی اختیار کرچکے لیکن اس معاملے میں عمرگل کی سوچ مختلف ہے، انھوں نے کہا کہ میں ایسا کوئی ارادہ نہیں رکھتا،جب تک ممکن ہواکھیل کے تینوں فارمیٹس میں پاکستان کی نمائندگی کروں گا ، میں تواتر سے ملک کیلیے ہر طرز کی کرکٹ کھیلتا رہا ہوں اور اس میں کسی تبدیلی کا ارادہ بھی نہیں رکھتا،آرام کے اس عرصے کو اپنی صلاحیتیں بہتر بنانے کیلیے استعمال کروں گا، ٹیم میں جگہ بنانے کیلیے مسابقت پاکستان کرکٹ کے لیے فائدہ مند ہے، چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ پاکستانی اسکواڈ متوازن اور فاتح بن کر واپس آنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، میرے لیے اس اہم ایونٹ میں شرکت نہ کرنا مایوس کن ہے،انگلینڈ میں میری پرفارمنس ہمیشہ اچھی رہی اور مجھے وہاں کھیلنا پسند ہے۔
تبصرے بند ہیں.