تھیٹر کے فروغ کے لیے کام کرنیوالوں کی حوصلہ افزائی کی جائے،سلیم آفریدی

کراچی: اداکار سلیم آفریدی نے کہا کہ گزشتہ ایک سال سے کراچی میں عوامی کمرشل تھیٹر کا نہ ہونا المیہ ہے کیونکہ یہی تھیٹر دنیا بھر میں پاکستان کی شناخت بنا جہاں بے شمار فنکاروں کو عزت اور شہرت ملی لیکن بدقسمتی سے ہم نے اس معیار کا خیال نہ رکھا جو تھیٹر ڈراموں کی ضرورت تھے۔ جس کی وجہ سے ہمیں نقصان اٹھانا پڑا جس کے نتائج ہم آج بھگت رہے ہیں ،اس کی ذمے داری سب پر عائد ہوتی ہے، یہ بات انھوں نے راہل سے بات چیت کرتے ہوئے کہی،انھوں نے کہا بہر حال اب بھی کچھ لوگ تھیٹر کو زندہ رکھنے اور اسے بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں ہمیں ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ ادکار ذاکر مستانہ نے اس کی ابتداء کردی ہے جو بہت خوش آئند ہے اور بھی لوگ اگر اسی طرح اسٹیج ڈراموں کی پرموشن کے لیے کوششیں کریں گے تو بہت جلد عوامی کمرشل تھیٹر کی سرگرمیاں بحال ہوجائیں گی، انھوں نے کہا کہ عید کے موقع پر امید ہے کہ کراچی میں ایک بار پھر تھیٹر کی رونقیں بحال ہوجائیں گی ہماری شناخت یہی ڈرامے ہیں ہماری سب کی خواہش ہے کہ سب مل کر اسے وہی مقام دیں جو ماضی میںٕ اس کا رہا ہے۔

تبصرے بند ہیں.