ترکی کے موقف میں تبدیلی سے آذربائیجان فوجی کارروائی روک سکتا ہے:آرمینیا

ترکی کے موقف میں کوئی تبدیلی رونما ہونے تک آذربائیجان ناگورنوقراباغ میں لڑائی بند نہیں کرے گا

یروآن(این این آئی )آرمینیا کے وزیراعظم نیکول پیشنیان نے کہا ہے کہ ترکی کے ناگورنو قراباغ کے بارے میں مقف میں تبدیلی سے آذر بائیجان وہاں اپنی فوجی کارروائی روک سکتا ہے۔انھوں نے یہ بات برطانوی خبررساں ایجنسی سے خصوصی انٹرویو میں کہی ۔ انھوں نے کہاکہ مجھے اس بات کا یقین ہے کہ ترکی کے مقف میں کوئی تبدیلی رونما ہونے تک آذربائیجان لڑائی بند نہیں کرے گا۔نیکول پیشنیان نے آرمینیا کے دارالحکومت یروان میں اپنے سرکاری دفتر میں خبررساں ایجنسی سے گفتگو میں ترکی پر جنگ بندی کو سبوتاژ کرنے کا الزام عاید کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اپنے توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل کے لیے جنوبی قفقاز کے خطے تک رسائی چاہتا ہے۔آرمینیائی وزیراعظم نے ترکی پر آذربائیجان کو جنگ بندی کی پاسداری نہ کرنے کی ہلا شیری دینے کا الزام عاید کیا اور کہا کہ ترکی بحر متوسط میں یونان اور قبرص کے خلاف یا شام اور عراق میں جس پالیسی پر عمل پیرا ہے،اسی طرح کی پالیسی کو وہ جنوبی قفقاز میں بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہ توسیع پسندانہ پالیسی ہے۔ان کے بہ قول،مسئلہ یہ ہے آرمینیائی جنوبی قفقاز میں ہیں اور وہ ترکی کی توسیع پسندانہ پالیسی پر عمل درآمد کی راہ میں آخری رکاوٹ رہ گئے۔اگر خطے میں ترکی کو کوئی روک نہ لگائی گئی تو اس کا اثرونفوذ جنوبی قفقاز کے لیے زہرناک ثابت ہوسکتا ہے۔انھوں نے خبردار کیا کہ اس طرح پورا جنوبی قفقاز شام میں تبدیل ہوکررہ جائے گا اور آگ بڑی تیزی سے شمال اور جنوب کی جانب بھی پھیل جائے گی۔

تبصرے بند ہیں.