بیٹسمینوں نے کام کر دکھایا ، اب باولرز کی باری ہے ، گال ٹیسٹ کا اہم د

سری لنکا کے شہر گال کی وکٹ کے بارے کہا جاتا ہے کہ یہ پہلے رنز سے بھری ہوتی ہے ، اور بعد میں سپنروں کے لئے سازگار ہوتی ہے۔ میچ کے پہلے دو دن تو بلے بازوں نے مزے لوٹے ہیں ، آج کا دن دونوں ٹیموں کے لئے بہت اہم ہے۔

گال (ویب ڈیسک) سری لنکا کے خلاف پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں 451 رنزبنا کر آٹھ سال میں کسی ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں اپنا دوسرا سب سے بڑا سکوربنایا ہے۔ اس بڑے سکورکی بنیاد یونس خان نے رکھی جسے بعد میں آنے والے مڈل آرڈربلے بازوں نے تقویت پہنچائی۔ قومی ٹیم کے وکٹ کیپر اور شارجہ ٹیسٹ میں جارحانہ بیٹنگ سے پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے سرفراز احمد نے اس بار بھی سری لنکن باولروں کی خوب خبر لی اور صرف 71 گیندوں پر 55 رنز بنائے۔ عبدالرحمان نے بھی رنز کی اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے اور چھ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی دوسری نصف سنچری سکور کی۔ سری لنکن اننگز کی ابتدا بھی پاکستان کی طرح اچھی نہیں تھی۔ پانچویں اوور میں جنید خان نے اپل تھرنگا کو ایل بی ڈبلیو کیا تو سکور 24 رنز تھا۔ لیکن جب کھیل ختم ہواتو کمارسنگاکارا کی شکل میں ایک بہت بڑا خطرہ ابھی وکٹ پر موجود تھا ، اور جے وردھنے نے ابھی بلے بازی کے لئے آنا ہے۔ یاد رہے کہ سنگاکارا ایک طویل عرصے سے جے وردھنے کے ساتھ مل کر سری لنکن بیٹنگ کو سنبھالے ہوئے ہیں۔ سلوا بھی اچھی بیٹنگ کر رہے ہیں۔ سنگاکارا اور سلوا سکور کو 99 تک لے گئے ہیں جس میں سنگاکارا کا حصہ 36 اور سلوا 38 پر ناٹ آوٹ ہیں۔ اب ساری نظریں سپنرز سعید اجمل اور عبدالرحمان پر ہیں اور یہ دونوں اب تک کسی کامیابی کے بغیر 17 اوورز کروا چکے ہیں۔ آج کھیل کے تیسرے روز انہی دو باولروں کو ہی محنت کرنا ہو گی ، اور یہ بھی بھلایا نہیں جا سکتا کہ اگر پاکستان کے باولرز سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے کو جلد آوٹ کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے تو پھر کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ دوسرے دن کھیل کے اختتام پر کسی ٹیم کا پلہ بھاری قرار نہیں دیا جا سکتا ، اصل صورت حال آج ہی واضح ہو سکے گی –

تبصرے بند ہیں.