نئی دہلی(این این آئی)بھارت میں سخت گیر ہندووں نے مشہور جیولری کمپنی تنیشق کے ایک اشتہار پر” لو جہاد ”کو فروغ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے اسے زبردست تنقید کا نشانہ بنایاہے جس کے بعد دباو میں آکر کمپنی نے مذکورہ اشتہار کو ہٹا لیا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق بھارت میں سونے چاندی کے زیورات بنانے والی معروف کمپنی تنیشق نے اپنے ایک اشتہار میں ہندو مسلم اتحاد کو اجاگر کرنے کی کوشش کی تاہم وہ سخت گیر ہندوں کے دبائو کو برداشت نہ کر سکی اور اپنا اشتہار واپس لینے پر محبور ہوگئی۔ اشتہاری فلم میں ایک مسلم خاندان کو اپنی ہندو حاملہ بہو کے لیے بے بی شار کی تقریب کا اہتمام کرتے ہوئے دکھایا گیا ۔ اس اشتہار کا نام ایکتاوم( یکجہتی ہے) تاہم جیسے ہی یہ منظر عام پر آیا دائیں بازو کے سخت گیر لوگوں نے اسے ٹرول کرنا شروع کردیا۔سوشل میڈیا پر زبردست ٹرولنگ کے بعد کمپنی نے مذکورہ اشتہار کو ہٹا لیا ہے۔ بھارت کی معروف کمپنی تنیشق کا تعلق ٹاٹا گروپ سے ہے جو بھارت کی بڑی کمپنیوں سے میں ایک ہے۔ کمپنی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ عوام کے جذبات مجروح ہونے کا خیال رکھتے ہوئے ہم نے اپنے ملازمین، شراکت داروں اور دیگر اسٹاف کی حفاظت کے مد نظر اس اشتہار کو واپس لے لیا ہے۔کمپنی نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ آیا اس اشتہار کے ریلیز کرنے سے اس کے ملازمین کو دھمکیاں ملی تھی یا نہیں۔ البتہ بیان میں کہا گیا کہ ایکتاوم کا نظریہ اس مشکل وقت میں مقامی سطح پر مختلف خاندانوں اور ہر شعبہ حیات کے لوگوں کو ایک ساتھ خوشیاں منانے کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔
تبصرے بند ہیں.