ایگزیکٹ کمپنی جعلی ڈگری کا کام کر رہی تھی، شواہد موجود ہیں: ڈیکلن وا

‘ايگزيکٹ’ پر نيو يارک ٹائمز ميں چھپنے والی رپورٹ کے مصنف ڈیکلن والش نے کہا ہے کہ جعلی ڈگری اسکینڈل سے متعلق تمام ٹھوس ثبوت موجود ہیں عدالت میں دفاع کر سکتے ہیں۔

لاہور: (ویب ڈیسک، برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایگزیکٹ سے متعلق تحقیق کے دوران مختلف صحافیوں سے کئی کہانیاں سننے کو ملیں تاہم کسی کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت نہیں تھا تاہم انھوں نے اس کمپنی کا اصل بزنس پتہ لگانے کیلئے تحقیق کی۔ ڈکلن والش کا کہنا تھا کہ ان کے پاس بہت سے ثبوت ہیں جو خبر میں شامل نہیں کیے گئے تاہم عدالت میں وہ دفاع کر سکتے ہیں۔ انھوں نے مزید بتایا کہ انھوں نے ایگزیکٹ کے سابق ملازمین سے بات کی ہے وہ قانونی معاہدے کے تحت کچھ بھی بتانے کے پابند نہیں ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اگر امریکی ایجنسی ایف بی آئی نے ایگزیکٹ کے خلاف تحقیقات شروع کیں تو امریکا سے باہر ہونے کی وجہ سے ایف بی آئی کو مشکلات کا سامنا ہو گا۔ –

تبصرے بند ہیں.