ایوب ہسپتال میں کورونا وائرس مریضوں پر دوا کی آزمائش

پشاور(بیورو رپورٹ ) امریکی نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ نے ایوب میڈیکل کالج اور ایوب ٹیچنگ ہسپتال ایبٹ آباد کی کورونا کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کا علاج ڈھونڈنے کے لیے آزمائش کرنے کی پیشکش منظور کرلی۔رپورٹس کے مطابق ’ہائیڈرو اوکسی کلورو کوئن کی کووڈ 19 پر تاثیر‘ کے نام سے اس آزمائش کو امریکی قومی لائبریری آف میڈیسن برائے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) نے گزشتہ ماہ منظور کیا تھا تاکہ مختلف ادویات سے کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کو دیکھا جاسکے۔ایوب میڈیکل کالج (اے ایم سی) کے ڈین اور یف ایگزیکٹو آفیسر اور ایوب ٹیچنگ ہسپتال (اے ٹی ایچ) ایبٹ آباد کے پروفیسر عمر فاروق، جو اس ٹرائل کی سربراہی کریں گے، نے کہا کہ انہوں نے کام شروع کردیا ہے اور انہیں کامیابی کی ا±مید ہے۔پروفیسر عمر نے کہا کہ اس ٹرائل کا مقصد صرف ہائیڈرو آکسی کلوروکوئن یا ایزتھریومائسن کے ساتھ، کورونا وائرس کے سنگین اور کم علامات والے مریضوں پر آزما کر اس کی تاثیر کو تلاش کرنا ہے، یہ بیماری خطرناک حد تک لوگوں کی جان لے رہی ہے اور اس وقت اس کی 23 کے قریب آزمائشیں جاری ہیں اور وبا کے مرکز چین کے ووہان سے کچھ حوصلہ افزا نتائج ریکارڈ کیے گئے ہیں۔امریکا کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کی جانب سے اس دوا کو ملیریا کے علاج کے لے منظوری دی گئی تھی تاہم کورونا وائرس کے علاج میں اس کا موثر ہونا ایک سوالیہ نشان ہے جس کی وجہ سے امریکا، بھارت سمیت متعدد ممالک بشمول چین جہاں سے یہ وائرس پہلی مرتبہ سامنے ا?یا تھا، میں یہ ٹرائلز چل رہے ہیں۔صحت عامہ میں پی ایچ ڈی کرنے والے پروفیسر عمر نے کہا کہ یہ بیماری نئی تھی لہذا کورونا وائرس کے مریضوں اور ان کے علاج پر قریبی نگرانی کرنے اور ادویات کی تاثیر جاننے کے لئے تحقیق کی جارہی ہے۔پروفیسر عمر نے کہا کہ ’ابھی تک اس کا کوئی علاج نہیں ہے لیکن ہمیں یقین ہے کہ ہماری آزمائش کامیاب ہوگی اور پاکستان میڈیسن کی تاریخ میں یاد رکھا جانے والا ملک بن جائے گا‘۔ان کا کہنا تھا کہ مریضوں کے ایک گروپ کو دو دواو¿ں کا مجموعہ دیا جائے گا جن میں ہائیڈرواوکسی کلوروکوئن اور ایزتھرمائسن شامل ہیں جب کہ دوسرے گروپ میں صرف ہائیڈرواوکسی کلوروکوئن دیا جائے گی اور تیسرا گروپ روایتی طریقہ کار سے علاج سے گزرے گا۔انہوں نے کہا کہ ’ہم آزمائش میں شامل ہر مریض کی رضامندی لے رہے ہیں اور انہیں تحقیق سے آگاہ کر رہے ہیں، مریضوں کے دستخطوں کے ساتھ ساتھ ان کی تمام معلومات جانچ کی تکمیل پر این آئی ایچ کو بھیجی جائیں گی۔پروفیسر عمر نے کہا کہ اے ایم سی اور اے ٹی ایچ میں مختلف فیکلٹیوں میں کام کرنے والے کل 15 ڈاکٹر ملک کے لیے اعزاز حاصل کرنے کے عمل میں حصہ لے رہے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.