اسلام آباد(کامرس رپورٹر) ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی)نے کورونا وائرس کی عالمی وبا سے ہونے والے مالی نقصانات کو برداشت کرنےکے لیے پاکستان کو رواں برس کے اختتام تک ایک ارب 70 کروڑ ڈالر قرض دینے پر اتفاق کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق وزارت برائے اقتصادی امور نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے کورونا وائرس کے ردعمل میں تعاون کے لیے پاکستان کو ایک ارب 70 کروڑ ڈالر فراہم کرنے کا وعدہ کیا، ایشیائی ترقیاتی بینک بجٹ سپورٹ کے لیے 80 کروڑ ڈالر دے گا جو رواں برس جون میں منظور ہوگا اور دسمبر تک باقی90 کروڑ ڈالر دیے جائیں گے۔بیان میں کہا گیا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک خصوصی رعایتی شرح پر بجٹ تعاون کو توسیع دے گا، یہ فیصلہ وزیر برائے اقتصادی امور مخدوم خسرو بختیار اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر ماساسوگو اساکاوا کی ملاقات کے بعد کیا گیا تھا۔ایک علیحدہ بیان میں اے ڈی بی نے کہا کہ وزیر اقتصادی امور اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے نوول کورونا وائرس کی عالمی وبا سے متعلق حکومتی ردعمل کے لیے تعاون پر تبادلہ خیال کیا تھا لیکن قرض پروگرامز کی تصدیق نہیں کی تھی ، ایک اور عہدیدار نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کا باضابطہ اعلان بورڈ کی منظوری کے بعد جاری ہوگا۔اے ڈٰی بی کے صدر نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک اس عالمی وبا کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مدد، ملک میں غریب ترین طبقے پر اس کے اثرات میں کمی اور معیشت کو تحفظ دینے کے عزم پر قائم ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے اہم جانی اور روزگار کا نقصان ہوا اور اس سے سنگین معاشی اور صحت کے خطرات لاحق ہیں۔گزشتہ ماہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے پرسنل پروٹیکٹو ایکوپمنٹ اور دیگر طبی سامان کی خریداری کے لیے پاکستان کے لیے 25 لاکھ ڈالر گرانٹ منظوری دی تھی۔یاد رہے کہ 13 اپریل کو ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے ترقی پذیر ممالک کو کورونا وائرس کی وبا کے باعث معاشی نقصانات کے ازالے کے لیے 20 ارب ڈالر کا بڑا پیکج دینے کا اعلان کیا تھا یہ ایک ارب 70 کروڑ ڈالر اسی پروگرام کا حصہ ہیں۔واضح رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں ایشیائی ترقیاتی بینک نے خبردار کیا تھا کہ کورونا وائرس کے باعث عالمی معیشت کو 4 ہزار 100 ارب ڈالر نقصان کا خدشہ ہے اور امریکا، یورپ اور دیگر بڑی معیشتیں شدید متاثر ہوں گی، اے ڈی بی نے 18 مارچ کو کورونا سے نمٹنے کے لیے رکن ممالک کو سہولت فراہم کرنے کی خاطر 6 ارب 50 کروڑ ڈالر مختص کیے تھے۔بینک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ‘ہم اپنے رکن ممالک کو اس حوالے سے جارحانہ اقدامات کے لیے ساتھ دے رہے ہیں تاکہ غریب، نادار افراد اور خطے بھر میں وسیع پیمانے پر تمام افراد کا تحفظ کیا جائے اور معاشی حوالے سے یقینی بنایا جائے کہ تمام ممالک فوری طور پر نقصانات کا ازالہ کرپائیں’۔
تبصرے بند ہیں.