تہران: ایران نے باضابطہ طور پر پہلی بار روس کو ڈرون فروخت کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ یوکرین جنگ سے پہلے کی بات ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پر روس کو میزائل فراہم کرنے کا مغربی ممالک کا الزام درست نہیں البتہ ہم نے ڈرونز ضرور فراہم کیے تھے۔ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ روس کو یوکرین جنگ سے بہت پہلے اور محدود تعداد میں ڈرونز فراہم کیے تھے۔ یہ تعاون دفاعی نوعیت کا ہے۔ ہمیں علم نہیں تھا کہ مستقبل میں یہ یوکرین کے خلاف استعمال ہوں گے۔صحافیوں سے گفتگو میں وزیر خارجہ امیرعبداللہیان نے اس بات کا اعادہ بھی کیا کہ ایران جنگ میں کسی بھی فریق کا حامی نہیں ہے اوریہ کہ وہ یوکرین کے ساتھ بات چیت کے لیے بھی تیار ہیں تاکہ یوکرین سے روس کی جانب سے استعمال کیے گے ایرانی ساختہ ڈرونز کے ثبوت لے سکیں۔خیال رہے کہ روس نے یوکرین پر خودکش ڈرونز سے حملہ کیا تھا جس میں کافی جانی و مالی نقصان ہوا تھا۔ یوکرین نے الزام عائد کیا تھا کہ یہ ڈرونز ایرانی ساختہ ہے اور بعد میں امریکا نے بھی تصدیق کی تھی کہ روس ایران کے بنائے ہوئے ڈرونز یوکرین میں استعمال کر رہا ہے۔یوکرین اور پھر امریکی الزام کے جواب میں روس اور ایران نے تردید یا تصدیق سے انکار کیا تھا تاہم اب پہلی بار ایران نے اعتراف کرلیا ہے جس کی ایک وجہ ویانا میں امریکا کے ساتھ جوہری معاہدے میں واپسی کے مذاکرات ہوسکتے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.