راولپنڈی میں تقریب سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھاکہ 25 مئی کو جس طرح عوام کا سمندر آنا تھا وہ نہیں آیا، پنڈی کے ٹائیگروں سے جو امید تھی اس طرح پنڈی کی ٹیم نہیں نکلی۔
ان کا کہنا تھاکہ یہ سیاست نہیں ہورہی، یہ ملک کیلئے جہاد ہے، میں آپ کی پوری تیاری دیکھنا چاہتا ہوں، یہ پر امن احتجاج ہوگا، قوم کو تیار کررہا ہوں یہ جو ہم مارچ کررہے ہیں اس سے پاکستان کی تاریخ بدلے گی۔
عمران خان کا کہنا تھاکہ اس بار جو اسلام آباد کی طرف آئیں گے، رانا ثنا اللہ الٹا بھی لٹک جائے کچھ نہیں کرسکتے، اسلام آباد مارچ کی جو میری پلاننگ ہے اس کی ایک ایک چیز پر غور کیا ہے، رانا ثنا اللہ اور شہباز کو تیس چالیس سال سے جانتا ہوں، انہوں نے چار دفعہ لانگ مارچ کیے، مریم نوازنے بھی کوشش کی لانگ مارچ کی لیکن قیمے کے نان راستے میں ہی ختم ہوگئے، بلاول بھٹو نے بھی کانپیں ٹانگنے والی مارچ کی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے فون ٹیپ کیے گئے، ہمارے نوکروں کو خریدنے کی کوشش کی، عمران خان کی حمایت کرنے پر لوگوں کو ہراساں کیا جارہا ہے، یہ صرف چاہتے ہیں ہم اس حکومت کو تسلیم کرلیں لیکن قوم کبھی ان چوروں کو تسلیم نہیں کرے گی۔
عمران خان کا مزید کہنا تھاکہ ایجنسیوں سے پوچھناچاہتاہوں آپ کا صرف کام فون ٹیپ کرنا رہ گیا ہے؟ کیا آپ کو فکر ہے یہ لوگ ملک کو کس طرف لےکر جارہے ہیں؟ لوگوں کو ٹیلی فون کرکر کے دھمکا رہے ہیں، ہینڈلرز کو بتانا چاہتا ہوں آپ اپنے آپکو بدنام کرنے لگے ہو۔
آڈیو لیکس پر پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھاکہ عدالت اس لیے جارہے ہیں تاکہ تحقیقات کی جاسکیں کونسی انٹیلی جنس ایجنسی بگنگ کی ذمے دارہے ، کون آڈیو لیک کررہا ہے؟
چیئرمین پی ٹی آئی نے تنظیمی عہدیداروں سے لانگ مارچ پر حلف لیا۔
تبصرے بند ہیں.