وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ اگر فرح گوگی نے توشہ خانے کا مال عمر فاروق کو نہیں بیچا تو کس کو بیچا ہے، نام سامنے لے آئیں۔انہوں نے لاہور سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ رقم کس ذریعے سے پاکستان آئی، انہیں پاکستان کی عزت و وقار سے کوئی سروکار نہیں، اگر کوئی بیرون ملک سے رقم لاتا ہے تو اس کا ایئرپورٹ پر اندراج لازم کروانا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر بینک کے ذریعے پیسہ پاکستان واپس نہیں آیا تو اسے منی لانڈرنگ کہا جائےگا۔ اگر پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے پاکستان آیا ہے تو قانون حرکت میں آئے گا۔ن لیگی رہنما نے کہا کہ عمران خان مسلح جتھوں کا سربراہ ہے ، گھڑی چور سے کوئی مذاکرات نہیں ہوسکتے۔میاں جاوید لطیف نے مزید کہا کہ دفاعی ادارے کی تقرری متنازع بنانے والے سے کبھی سیاسی ڈائیلاگ نہیں ہوسکتے۔
تبصرے بند ہیں.