اسرائیل کی غزہ کی پٹی پر زمینی حملہ کرنے کی دھمکی

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی پر زمینی حملے سمیت تمام ممکنہ اقدامات پر غور کر رہی ہے۔

یروشلم: (آن لائن) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں 40 اہداف کو نشانہ بنایا جبکہ دوسری جانب سے اسرائیل پر 40 راکٹ فائر کئے گئے۔ قبل ازیں اسرائیل نے کہا تھا کہ اس نے حماس کی جانب سے اپنی سرحد کے اندر متعدد راکٹ حملوں کے بعد غزہ کی پٹی میں ایک بڑا فضائی آپریشن شروع کیا ہے۔ اسرائیلی جہازوں نے رات بھر کم سے کم 20 اہداف کو نشانہ بنایا جن میں اطلاعات کے مطابق کم از کم 14 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمی ہونے والوں میں ایک عورت اور دو بچے بھی شامل ہیں۔ ان حملوں کے جواب میں فلسطین کی جانب سے مزید راکٹ حملے کئے گئے ہیں۔ اسرائیل نے اپنی ریزرو فورس کے 1500 اہلکاروں کو طلب کر لیا ہے اور غزہ کی سرحد کے ساتھ مزید فوج تعینات کر دی ہے۔ تاہم اسرائیلی کابینہ نے تاحال کسی زمینی کارروائی کی اجازت نہیں دی۔ اس سے پہلے اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر فضائی حملوں میں 9 فلسطینی جاں بحق ہوئے تھے اور فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے جواباً جنوبی اسرائیل پر راکٹ برسائے تھے۔ حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ راکٹ صیہونی جارحیت کے جواب میں داغے گئے ہیں۔ اسرائیل نے خبردار کیا ہے کہ حالات بگڑ سکتے ہیں۔ واضع رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان تازہ کشیدگی اس وقت شروع ہوئی جب تین اسرائیلی اور ایک فلسطینی نوجوان کی ہلاکتیں ہوئیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ پیر کو حماس کی جانب سے ایک گھنٹے میں 40 راکٹ داغے گئے جن میں سے سات راکٹوں کو جنوبی شہر اشدود میں فضا ہی میں تباہ کر دیا گیا جبکہ پانچ راکٹ نتی فوت میں تباہ کئے گئے۔ اسرائیلی حکام نے غزہ کی پٹی سے 40 کلومیٹر کے فاصلے میں تمام علاقوں میں سکول اور موسم گرما کیمپ بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ –

تبصرے بند ہیں.