انگلینڈ ، بھارت کرکٹ سیریز، دونوں کپتان دباو میں ہوں گے

دھونی کے زیر قیادت بھارتی ٹیم دو ہزار گیارہ سے بیرون ملک کوئی سیریز جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔ انگلینڈ کی حالیہ کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان ہے، کپتان کی فارم اچھی نہیں۔

لندن (ویب ڈیسک) بھارتی کرکٹ ٹیم انگلینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف لگاتار آٹھ ٹیسٹ میچز اور دو سیریز میں ناکام ہو چکی ہے۔ کرکٹ میڈیا کے مطابق 2013-14میں بھارتی ٹیم کے لئے بیرون ملک سیریز کا ایک نیا دور شروع ہوا تھا جہاں اس نے جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ دو دو میچوں کی سیریز کھیلی تھی ، جن میں دو مقابلے ڈرا ہوئے تھے اور دومیچز میں بھارت کو شکست ہوئی تھی۔ ادھر انگلینڈکے حالات بھی اگرچہ نشیب و فرازکے ہی ہیں، تا ہم بھارت سے بہتر ہیں۔ 2012-13 میں انگلینڈ نے پہلے ہوم سیریزمیں بھارت کو چار صفر سے ہرایا اور اس کے بعد بھارت آ کر اس کو دو ایک سے شکست دی۔ یاد رہے کہ 1984-85 میں انگلش ٹیم نے آخری باربھارت کو بھارت میں شکست دی تھی۔ اس حوالے سے دو سال پہلے وا لی کافی بڑی کامیابی تھی۔ اس وقت کک، سٹیورٹ براڈ، اینڈرسن،کیون پیٹرسن اور ٹراٹ بہت اچھی کارکردگی نہیں دکھا پائے ، جن کا فائدہ بھارت کو اٹھانا چاہئے۔ مزید بھارت کے خلاف انگلینڈ کی کامیابی میں سپنرز سوان اور مونٹی پانیسر کی جوڑی نے اچھی باولنگ کی تھی اور اب یہ دونوں ہی ٹیم میں شامل نہیں۔ کپتان کک بھارت کے خلاف آٹھ میچز میں چودہ اننگز کھیل کر 910رنز بنا کر کامیابیوں میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ بھارت کی ٹیم زیادہ تر نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے،اور دھونی،اشانت شرما اور گوتم گھمیبر تین ہی کھلاڑی ایسے ہیں،جنہیں اس سے پہلے انگلینڈ میں کھیلنے کا تجربہ ہے، جب کہ کوہلی،پجارا،شیکھر دھون،روہت شرما پہلی باراس دورے پر آئے ہیں۔ سات برس پہلے ظہیر خان نے ٹرینٹ برج میں شاندار باولنگ کے ذریعے نو وکٹ لے کر بھارت کو کامیابی دلائی تھی، مگر اب وہ بھی ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔ ٹرینٹ برج جہاں آج دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا میچ ہو رہا ہے ، تیز گیند بازوں کے لئے موزوں وکٹ ہوتی ہے۔ بھارت کے پاس تیز تیزباولروں کی کھیپ کی صورت میں محمد شامی، ایشانت شرما، ورن آرون،بھونیشور کمار،ایشور پانڈے،پنکج سنگھ اور سٹورٹ بنی ہیں ، لیکن ان میں شرما ہی انگلینڈ میں کھیلنے کا تجربہ رکھتے ہیں۔ آج اور کل کے کھیل سے ہی پتہ چل جائے گا کہ کک الیون اور دھونی الیون کیسا کھیل پیش کرتی ہیں۔ –

تبصرے بند ہیں.