اسرائیلی طیاروں کی غزہ پر وحشیانہ بمباری سے 5 سالہ بچی سمیت 15 سے زائد فلسطینی شہید جبکہ 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم یائر لیپڈ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ طیاروں نے جہادی تنظیم کے کمانڈر تیسیر الجبری کو نشانہ بنایا۔صہیونی حملوں کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینوں کی شہادت میں اضافے کا خدشہ ہے جبکہ مقامی وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں میں ایک 5 سالہ بچی بھی شامل ہے۔
Father of a 5-year-old Palestinian girl holds her body in the al-Shifa hospital after she was killed by an Israeli airstrike on Gaza short ago.
Dozens others have been injured and killed.#GazaUnderAttack pic.twitter.com/yFC8QsBw5b
— Maha Hussaini (@MahaGaza) August 5, 2022
دوسری جانب اسرائیل حملے کے جواب میں اسلامک جہاد نے شدید ردعمل دیتے ہوئے جوابی کارروائی کی اور اسرائیل پر 100 سے زائد میزائل داغے۔فلسطین کی نمائندہ مزاحتمی تنظیم حماس نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل دوبارہ جنگی جرائم کا مرتکب ہوا جس کی اسے قیمت چکانی پڑے گی۔
The entity called Israel begins an aggression on Gaza and targets a residential building and reports of deaths and several wounded, including 4 children… Remember who started and who targets civilians#GazaUnderAttack #gaza#IsraeliCrimes#IsraeliTerrorism
#غزه_تحت_القصف pic.twitter.com/KVpEOqENA9
— Oday 🇵🇸 (@odayD90) August 5, 2022
وزیراعظم شہباز شریف نے غزہ میں اسرائیلی بمباری پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 5 سالہ بچی سمیت 10 فلسطینیوں کی شہادت اسرائیلی دہشت گردی کا منہ بولتا ثبوت ہے، اسرائیل نتائج کی پراوہ کیے بغیر فلسطینوں کو نشانہ بنارہا ہے۔
تبصرے بند ہیں.