آئی سی سی ایونٹس کی بندر بانٹ، پاکستان آئندہ 10 برس تک میزبانی سے محروم

لندن: پاکستانی میدانوں کو مزید ویران رکھنے کا نیا پلان بن گیا، آئی سی سی نے اگلے 10 برس تک کسی بھی عالمی ایونٹ کی میزبانی پی سی بی کو نہیں دی۔ بھارت 2016 میں ورلڈ ٹوئنٹی 20، 2021 میں ٹیسٹ چیمپئن شپ اور 2023 میں ون ڈے ورلڈ کپ کا میزبان ہوگا، بنگلہ دیش میں آئندہ برس شیڈول ٹوئنٹی 20 ایونٹ کے انعقاد کا حتمی فیصلہ اگست میں ہوگا، انگلینڈ میں کامیاب انعقاد کے باوجود چیمپئنز ٹرافی کا باب بند کردیا گیا، پہلی ٹیسٹ چیمپئن شپ پروگرام کے تحت 2017 میں ہی منعقد ہوگی، ون ڈے رینکنگ کا دورانیہ تین سے چار برس کردیا گیا۔ آئی سی سی کے سالانہ اجلاس میں پلیئنگ کنڈیشنز میں بھی ردوبدل کی منظوری دے دی گئی، کمر سے اونچی فل ٹاس اور کندھوں سے بلند باؤنسر پر بھی نوبال کیلیے ٹی وی امپائر جائزہ لے گا، بال ٹیمپرنگ کے خلاف بھی نیا قانون متعارف کردیا گیا، کپتان کو وارننگ کے ساتھ پنالٹی بھی لگائی جائے گی، جگمگاتی ایل ای ڈی بیلز والی ’زنگ‘ وکٹس ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 میں استعمال کرنے کی اجازت دے دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے پاکستان کے میدانوں کو مزید دس برس تک ویران رکھنے کیلیے اسے 2023 تک کسی بھی عالمی ایونٹ کی میزبانی نہیں دی ہے۔ لندن میں اختتام پزیر ہونے والے سالانہ اجلاس کے اختتام پر جاری ہونے والے بیان کے مطابق آئی سی سی نے 2015 سے 2023 تک اپنے 18 بڑے ایونٹس کے میزبان ممالک کا اعلان کردیا ہے، ان ایونٹس میں دو ون ڈے ورلڈ کپ، دو ٹیسٹ چیمپئن شپ، دو ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ، تین ویمنز ورلڈ کپ، تین انڈر 19 ورلڈ کپ، 2 ویمز ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ اور 4 کوالیفائنگ ایونٹس شامل ہیں۔ بھارت 2016 میں ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ، 2021 میں ٹیسٹ چیمپئن شپ اور 2023 میں تنہا ون ڈے ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گا۔انگلینڈ میں 2017 میں ٹیسٹ چیمپئن شپ اور 2019 میں ون ڈے ورلڈ کپ منعقد ہوگا۔ 2015 میں نیوزی لینڈ کی شراکت میں ون ڈے ورلڈ کپ کا میزبان آسٹریلیا 2020 کے ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کی میزبانی کرے گا۔ اسی طرح کسی بھی کوالیفائنگ ایونٹ کی میزبانی کے لیے بھی پاکستان کا انتخاب نہیں کیا گیا۔ ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ 2014 کی بنگلہ دیشی میزبانی پر بھی خدشات کے بادل منڈلا رہے ہیں، آئی سی سی نے کاکس بازار اور سلہٹ کے گراؤنڈز میں جاری تعمیراتی کاموں کی رفتار پر عدم اطمینان ظاہر کیا ہے، اب اگست میں دوبارہ جائزہ لینے کے بعد ایونٹ کے وینیوز کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ انگلینڈ میں گذشتہ دنوں کامیاب انعقاد کے باوجود چیمپئنز ٹرافی کا باب بند کردیا گیا ہے۔ آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کی مقبولیت کے باوجود ہم پہلے ہی تینوں فارمیٹس کے ایک ایک بڑے ایونٹ کا اعلان کرچکے، اس لیے پروگرام کے مطابق ہی ٹیسٹ چیمپئن شپ 2017 میں انگلینڈ میں منعقد ہوگی۔ آئی سی سی نے تینوں فارمیٹس میں توازن قائم رکھنے کیلیے ہر فل ممبر بورڈ کیلییچار برس کے عرصے میں کم سے کم 16ٹیسٹ کھیلنا لازمی قرار دے دیا ہے، ون ڈے رینکنگ کا دورانیہ بھی 3 سے چار برس کردیا گیا، نئی رینکنگ یکم مئی 2013 سے شروع ہوگی اور ہر برس یکم مئی کو سالانہ اپ ڈیٹ ہوگی۔ آئی سی سی بورڈ نے چیف ایگزیکٹیوزکمیٹی (سی ای سی) اور کرکٹ کمیٹی کی سفارشات کی بھی منظوری دی جس کے تحت کمر سے اونچے فل ٹاس اور کندھے سے اوپر باؤنسر پر نوبال کا ٹی وی امپائر جائزہ لے گا۔ بال ٹیمپرنگ کے سدباب کیلیے نیاطریقہ کار متعارف کردیا گیا، اگر امپائر گیند کی ساخت کو خراب پاتا مگر یہ معلوم نہیں ہو سکتا کہ اسے کس نے خراب کیا ہے تو گیند تبدیل کرنے کے ساتھ کپتان کو فائنل وارننگ دی جائے گی، بیٹنگ ٹیم کو پانچ رنز پنالٹی کے دیے جائیں گے جبکہ بیٹسمین جو گیند پسند کرے گا اسے پرانی سے تبدیل کیا جائے گا جبکہ کپتان کی کوڈ آف کنڈکٹ کے تحت رپورٹ کی جائے گی۔ ون ڈے اور ٹوئنٹی 20 میچز میں زنگ وکٹس (جگمگاتی ایل ای ڈی بیلز اور اسٹمپس) کے استعمال کی اجازت دے دی گئی تاہم اسے ٹیکنالوجی کے غیرجانبدار تجزیے سے مشروط کیا گیا ہے۔

تبصرے بند ہیں.