آئندہ مالی سال میں ٹیکس کلیکشن میں 899 ارب روپے کی کمی کا امکان

اسلام آباد(کامرس رپورٹر) بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 7.5 فیصد کے ہدف سے تجاوز کرتے ہوئے کورونا وائرس کے پھیلاو¿ کو روکنے کے لیے معاشی سرگرمیوں میں خلل اور عوامی صحت اور سماجی تحفظ نیٹ ورک پروگراموں میں بڑھتے ہوئے اخراجات کی وجہ سے جی ڈی پی کے 9.4 فیصد تک جاسکتا ہے، رپورٹ کے مطابق اقتصادی سروے 2019۔20 کے مطابق معاشی سرگرمی میں خلل پیدا ہونے کی وجہ سے ٹیکس اور نان ٹیکس دونوں کے ریونیو اہداف کا حصول چیلنج ہوگا۔فیڈرل بیورو آف ریونیو کلیکشن پر کورونا وائرس سے پڑنے ولاے اثرات مالی سال 2020 کے لیے تخمینہ 899 ارب روپے لگایا گیا ہے، کورونا وائرس سے پہلے کی مدت میں بتایا گیا تھا کہ مالی خسارہ جولائی تا مارچ مالی سال 2020 کے دوران جی ڈی پی کی 4 فیصد تک کم کیا جائے گا جو گزشتہ سال کے اسی مدت میں 5.1 فیصد تھا۔اسی طرح پرائمری بیلنس 463ارب روپے (جی ڈی پی کے 1.2فیصد) خسارے کے مقابلے میں 194 ارب روپے (جی ڈی پی کا 0.5 فیصد) رہ گیا ہے، مالی اکاو¿نٹ میں بہتری زیادہ تر صوبائی سرپلس اور نان ٹیکس ریونیو میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے ہے، مجموعی طور پر کل ریونیو میں اخراجات کے مقابلے میں متاثر کن اضافہ دیکھا گیا ہے۔مالی سرگرمیاں اور درآمدی دباو¿ میں کمی کے باوجود جولائی تا مارچ مالی سال 2020 کے دوران مجموعی طور پر ریونیو میں 30.9 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ مالی سال 1920 کے اسی عرصے میں صرف 0.04 فیصد اضافہ دیکھ سکا تھا۔رواں سال ریونیو 46 کھرب 89 ارب (جی ڈی پی کا 11.2 فیصد) روپے رہا، جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 35 کھرب 83 ارب روپے (جی ڈی پی کا 9.4 فیصد) تھا۔ٹیکس آمدنی مالی سال 2020 کے پہلے 9 ماہ کے دوران 35 کھرب 94 ارب روپے رہی جو گزشتہ مالی سال 31 کھرب 62 ارب تھی اور یہ 13.7 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔اس عرصے کے دوران مجموعی طور پر ٹیکس وصولی میں وفاقی اور صوبائی ریونیو میں بالترتیب 13.9 فیصد اور 11.6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، کل وفاقی ٹیکس وصولی میں ایف بی آر نے جولائی تا مارچ مالی سال 2020 کے دوران 30 کھرب 44 ارب (جی ڈی پی کا 7.3 فیصد) اکٹھا کیا جو گزشتہ سال 27 کھرب 04 ارب (جی ڈی پی کا 7.1 فیصد) تھا اور یہ 12.6 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے، دریں اثنا نان ٹیکس ریونیو میں بھی گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 16.7 فیصد کی کمی کے مقابلے میں زبردست بہتری دیکھی گئی، نان ٹیکس ریونیو کی مالیت 10 کھرب 95 ارب روپے رہی جو گزشتہ سال 421 ارب 60 کروڑ روپے تھی۔اخراجات کو دیکھا جائے تو کل اخراجات میں 15.8 فیصد 63 کھرب 76 ارب روپے کا اضافہ ہوا (جو جی ڈی پی کا 15.3 فیصد ہے) جبکہ موجودہ اخراجات میں 16.9 فیصد 56 کھرب 11 ارب روپے کا اضافہ ہوا، گرانٹس کی ادائیگی میں 50 فیصد اضافہ ہوا جس کے ساتھ ملکی اور غیر ملکی قرضوں پر مارک اپ میں 28 فیصد اضافہ ہوا، مالی سال 2020 کے پہلے 9 ماہ میں دفاعی اخراجات بھی 3.6 فیصد اضافے کے ساتھ 802 ارب 0 4 کروڑ روپے تک پہنچ گئے جو گذشتہ سال اسی عرصے میں 774 ارب 07 کروڑ روپے تھے۔

تبصرے بند ہیں.