بھارتی حکومت اس قانون میں ترمیم کیلیے کام کر رہی ہے جس کے تحت سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ سزایافتہ ایم پیز اور ایم ایل ایزکو فوری طور پر نااہل کیا جائے۔ عوامی نمائندگی کے ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کے تحت ارکان پارلیمینٹ کو اپنی نشستیں اپیلوں پرحتمی فیصلے تک برقرار رکھنے کی اجازت ہو گی تاہم انھیں حق رائے دہی، تنخواہ اور دیگرمراعات نہیں ملیں گی۔ہندوستان ٹائمز کے مطابق وزارت قانون کی تجاویز پر کابینہ کی طرف سے آج غور کیے جانے کا امکان ہے جس کے تحت سپریم کورٹ کے 10 جولائی کے حکم کو جزوی طور پر الٹا دیا جائے گا جس میں حکم دیا گیا ہے کہ کسی بھی جرم میں 2 سال یا اس سے زیادہ سزا پانے والے ارکان پارلیمینٹ کو فوری نااہل قرار دیا جائے۔ اس فیصلے پر تمام بڑی سیاسی جماعتوں کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا اور انھوں نے گذشتہ ہفتے ہونے والے اجلاس کے دوران ’پارلیمنٹ کی بالادستی‘ برقرار رکھنے کیلیے بل لانے کا متفقہ فیصلہ کیا۔ سپریم کورٹ نے عوامی نمائندگی ایکٹ کی وہ شق اڑا دی ہے جو ارکان پارلیمینٹ کو سزا کی صورت میں تحفظ فراہم کرتی ہے۔
تبصرے بند ہیں.