واشنگٹن: امریکی عدالت نے وکی لیکس کو خفیہ معلومات فراہم کرنے والے امریکی فوجی بریڈلی میننگ کو 35 سال کی سزا سنادی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست میری لینڈ میں ایک فوجی عدالت نے گزشتہ ماہ بریڈلی میننگ کو جاسوسی اور چوری کے پانچ، کمپیوٹر فراڈ کے دو اور فوجی خلاف ورزیوں کے کئی الزامات میں قصور وار ٹھہرایا تھا تاہم سزا اب سنائی گئی ہے، بریڈلی میننگ کو’دشمن کی مدد‘ کا ملزم قرار نہیں دیا گیا جس کی وجہ سے انہیں صرف 35 برس ہی کی سزا ہوئی ہے، اس صورت میں انہیں زندگی بھر کے لئے قید کی سزا سنائی جاسکتی تھی۔ امریکی فوجی بریڈلی میننگ نے عراق میں تعیناتی کے دوران وکی لیکس کو افغانستان اور عراق جنگ سے متعلق 4 لاکھ 70 ہزار دستاویزات کے علاوہ امریکی محکمہ خارجہ کو دنیا بھر کے سفارت خانوں سے بھیجے گئے 2 لاکھ 50 ہزار سے زائد خفیہ مراسلے فراہم کئے تھے، اس کے علاوہ انہوں نے وکی لیکس کو 2007 میں امریکی ہیلی کاپٹر کے ذریعے بغداد میں 12 عام عراقی شہریوں کو ہلاک کرنے کی وڈیو بھی فراہم کی تھی۔
تبصرے بند ہیں.