وفاقی حکومت نے ٹیکس چھوٹ ختم کرنے سے متعلق آئی ایم ایف کی اہم شرط پوری کرنے کے لیے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی سربراہی میں قائم کردہ اعلی سطح کی کمیٹی کا پہلا اجلاس آئندہ ہفتے بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کی صدارت چیئرمین ایف بی آر کریں گے جبکہ اجلاس میں ایڈیشنل فنانس سیکریٹری (بجٹ)، ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی ایف بی آر، ممبر کسٹمز، ممبر اسٹریٹجک پلاننگ، ریسرچ اینڈ اسٹیٹسٹکس اور ممبر نیشنل ٹیرف کمیشن وزارت تجارت بھی شرکت کریں گے، یہ کمیٹی فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی طرف سے ڈیوٹی اور ٹیکسوں میں دی جانے والی چھوٹ اور رعایتوں کے لیے جاری کردہ ایس آر اوز کا تفصیلی جائزہ لے گی اور غیرضروری ٹیکس چھوٹ و رعایت کے ایس آر اوز کا تعین کرکے انہیں ختم کرنے کی سفارشات پیش کرے گی۔ذرائع نے بتایا کہ ٹیکسوں میں دی جانے والی غیرضروری چھوٹ ختم کرنے کے حوالے سے ایف بی آر کی طرف سے تیار کردہ ورکنگ پیپر بھی مذکورہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا، ورکنگ پیپر میں آئی ایم ایف کی شرط پر 70 سے زائد اشیا پر سیلز ٹیکس چھوٹ اور رعایتیں ختم کرنے کی تجاویز دی گئی ہیں جس سے ایف بی آر کو 24 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہونے کی توقع ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ کمیٹی ٹیکسوں اور ڈیوٹی میں چھوٹ دینے کے لیے جاری کردہ ماضی کے تمام ایس آر اوز کا جائزہ لے گی اور جو ایس آر اوز غیر ضروری ہونگے وہ واپس لے لیے جائیں گے اور ان اشیا پر ڈیوٹی و ٹیکسوں میں دی جانے والی چھوٹ ختم کردی جائے گی جن کو ان ایس آر اوز میں شامل کیا گیا تھا۔
تبصرے بند ہیں.