کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو اتارچڑھاؤ کے بعد دوبارہ مندی کے اثرات غالب رہے ۔ جس سے انڈیکس کی23200 اور 23100 کی دوحدیں بیک گرگئیں، 63.37 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے 78 ارب 74 کروڑ50 لاکھ86 ہزار859 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ سیمنٹ سیکٹر سے متعلق سرمایہ کار تذبذب کا شکار رہے جس کی وجہ سے بیشتر سیمنٹ کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی، اسی طرح حب پاور کمپنی کی کارکردگی بھی کمزور رہی۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ مانیٹری پالیسی میں شرح سود 0.5 فیصد بڑھنے کے منفی اثرات اب کیپٹل مارکیٹ میں ظاہر ہونا شروع ہوئے ہیں جو رواں ہفتے کے دیگر کاروباری سیشنز میں جاری رہیں گے، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر35 لاکھ13 ہزار73 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے ایک موقع پر 137.68 پوائنٹس کے اضافے سے انڈیکس کی 23300 کی حد بحال ہوگئی تھی لیکن پرافٹ ٹیکنگ کے بڑھتے ہوئے رحجان اور مختصرمدتی سرمایہ کاری حکمت عملی کی وجہ سے مذکورہ تیزی زیادہ برقرار نہ رہ سکی ۔
تبصرے بند ہیں.