Latest National, International, Sports & Business News

جوابی ایشنز سیریز؛ کینگروز کیلیے سخت جان حریف ثابت ہونگے، انگلش قائد

ہوم گراؤنڈ پر ایشز ٹرافی کا کامیاب دفاع کرنے والے انگلش کپتان الیسٹرکک نے آسٹریلوی ٹیم کو للکارتے ہوئے کہا کہ ہم جوابی ایشز سیریزمیں بھی کینگروز کیلیے سخت جان حریف ثابت ہوں گے۔ ہم نے یہ بات ثابت کردی ہے، دونوں ممالک نومبر میں دوبارہ مدمقابل آئیں گے، شروعات 21 نومبر سے برسبین میں ہوگی، دوسری جانب آسٹریلوی قائد مائیکل کلارک کا کہنا ہے کہ اوول ٹیسٹ کے ڈرا ہوجانے سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ ہم روایتی ٹرافی کو واپس لینے کے چیلنج کا سامنا کرنے کیلیے تیار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق الیسٹرکک الیون نے اتوار کو اوول ٹیسٹ کے ڈرا پر ختم ہونے والی سیریز پہلے ہی 3-0 سے اپنے نام کرلی تھی، آسٹریلوی قائد مائیکل کلارک نے جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے میچ کے اختتامی دن دوسری اننگز 6 وکٹ 111 پر ڈیکلیئرڈ کرتے ہوئے میزبان ٹیم کو جیت کیلیے 227 کا ہدف دیا، میچ کے تیسرے دن سست روی سے بیٹنگ کرنے والی انگلش ٹیم نے حیران کن طور پر کم روشنی کے سبب کھیل ختم کیے جانے تک 5 وکٹ پر206 رنز جوڑ لیے تھے۔ اختتامی 24 گیندوں پر فتح محض 21 رنز کی دوری پرتھی، میچ کے نتیجے سے قطع نظر انگلینڈ پہلے ہی تین لگاتار میچز جیت کر ایشز سیریز اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوگیا تھا، 1950 کی دہائی کے بعد ایسا پہلی مرتبہ ہوا، انگلش کپتان الیسٹرکک خوش ہیں کہ ان کی ٹیم نے فیورٹ ہونے کے دباؤ کو عمدگی سے جھیلتے ہوئے اعزاز کا دفاع کرلیا، انھوں نے کہا کہ اگر آپ سیریز شروع ہونے سے پہلے کی صورتحال کو دیکھیں تو لوگ کافی سوال کررہے تھے کہ ہم پریشر کو برداشت کرسکیں گے یا نہیں، ٹیم نے جیت سے ثابت کردیا کہ ہم اس ٹرافی کو اپنے قبضے میں رکھنے کے حقدار تھے، اگرچہ ہمیں کچھ مشکل وقت کا بھی سامنا رہا لیکن ہم نے اپنا کردار ظاہر کردیا، جب کبھی رنز بنانے کی ضرورت یا وکٹیں لینے کا معاملہ پیش آیا ہم نے یہ بخوبی کیا، یہ اچھی سائیڈ کی علامت ہے، حریف ٹیم کے 500 کے قریب رنز بنانے کے باوجود ہم گیم میں واپس آئے،ہمیں شکست دینا مشکل ہے، انھوں نے کہا کہ ہم نومبر میں جوابی ایشز ٹور میں بھی مائیکل کلارک الیون کا سامنا کرنے کیلیے پوری طرح تیار ہیں۔آسٹریلیا میں مشکل کنڈیشنز کے باوجود ہماری ٹیم جیت کا تسلسل قائم رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، دونوں جانب سے لفظی جنگ کے بارے میں انھوں نے کہا کہ یہ اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ ہر ٹیم جیتنے کیلیے بے قرار ہیں۔دوسری جانب آسٹریلوی قائد مائیکل کلارک کا کہنا ہے کہ ایشز سیریز کے پانچویں اور آخری اوول ٹیسٹ کے ڈرا ہونے سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ ہم روایتی ٹرافی کو واپس لینے کے چیلنج کا سامنا کرنے کیلیے تیار ہیں،ہماری ٹیم نے گذشتہ تین ٹیسٹ میچز میں عمدہ کھیل پیش کیا، مانچسٹرمیں بارش نے ہمیں جیت سے محروم کیا۔ اسی طرح ڈرہم میں بھی ہم نے دوسری اننگز میں عمدہ آغاز کیا تھا،اوول میں خراب موسم نے میچ کا خاصا وقت ضائع کردیا، میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے پلیئرز تیزی سے بہتری حاصل کررہے ہیں، ہم اوول ٹیسٹ میں اپنے لیے کئی مثبت پہلو دیکھتے ہیں، میں شین واٹسن کی سنچری کو مثبت خیال کرتا ہوں، اسی طرح کرس روجرز اور اسٹیو اسمتھ نے بھی تھری فیگر اننگز سجائیں، بولرز نے بھی ان روایتی مقابلوں میں خاصی جان لڑائی خصوصاً ریان ہیرس نے شاندار پرفارم کیا، وہ ہماری جانب سے پلیئر آف دی سیریز بنائے جانے میں حق بجانب تھا۔ علاوہ ازیں آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں دوسری پوزیشن ملنے پر انگلش قائد الیسٹر کک نے خوشی کا اظہار کیا ہے، یاد رہے میزبان نے ایشز سیریز جیتنے پر ایک درجے بہتری کے بعد بھارت سے دوسری پوزیشن چھین لی تھی۔ دھونی الیون ایک درجے تنزلی کے بعد تیسرے نمبر پر چلی گئی، جنوبی افریقہ بدستور سرفہرست پر ہے، آسٹریلیا کی ایک درجے تنزلی کا براہ راست فائدہ پاکستان کو چوتھی پوزیشن کی صورت ملا، کینگروز پانچویں نمبرپرچلے گئے، ویسٹ انڈیز چھٹے، سری لنکا ساتویں، نیوزی لینڈ آٹھویں اور بنگلہ دیش نویں پوزیشن پر موجود ہیں۔

تبصرے بند ہیں.