8 فروری کو ہونے والے قومی انتخابات کا تیسرا اہم مرحلہ آج سے شروع ہوگیا، کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کے فیصلوں پر اپیلیں دائر ہونے لگیں۔ملک بھر میں عام انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی جمع ہونے، منظور یا مسترد ہونے کا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے، ریٹرننگ افسروں کے فیصلوں پر اپیلیں دائر کرنے کا عمل آج سے 3 جنوری تک جاری رہے گا، ان اپیلوں پر انتخابی ٹریبونل 10 جنوری تک فیصلہ کریں گے جبکہ امیدوار اپنے کاغذات 12 جنوری تک واپس لے سکیں گے۔امیدواروں کو انتخابی نشان 13 جنوری کو الاٹ کئے جائیں گے جبکہ عام انتخابات 8 فروری کو ہوں گے۔این اے 89 اور 90 میانوالی سے تحریک انصاف کے امیدوار عمیر خان نیازی نے اپیل دائر کر دی جو سماعت کیلئے منظور کر لی گئی، جسٹس چودھری عبدالعزیز نے ریٹرننگ آفیسر میانوالی اور الیکشن کمشنر پنجاب کو نوٹس جاری کر کے کل تک تمام ریکارڈ طلب کر لیا۔بانی پی ٹی آئی کے فوکل پرسن برائے قانونی امور اور پی ٹی آئی کے ایڈیشنل جنرل سیکرٹری عمیر خان نیازی نے استدعا کی ہے کہ میرے کاغذات سیاسی انتقام میں این اے 89 اور 90 سے مسترد کئے گئے، ریٹرننگ آفیسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے۔وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی کی جانب سے بھی حلقہ این اے 150,151 میں کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل دائر کر دی گئی۔شاہ محمود قریشی کے کاغذات نامزدگی این اے 214 تھر پارکر سے بھی مسترد ہوئے جس کے خلاف بھی اپیل دائر کی گئی ہے۔تحریک انصاف کے زین قریشی کی جانب سے بھی ایپلیٹ ٹریبونل میں اپیل دائر کر دی گئی، زین قریشی کے کاغذات قومی اسمبلی کے حلقہ 150، 151 اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ 218,219 سے مسترد ہوئے تھے۔رہنما پی ٹی آئی مہربانو قریشی کی جانب سے بھی حلقہ این اے 150٫151 کیلئے ایپلٹ ٹربیونل میں اپیل دائر کر دی گئی ہے، قریشی خاندان کی جانب سے درخواست ان کے وکلا نے دائر کی۔تحریک انصاف کی فضا ذیشان نے بھی کاغذات مسترد ہونے کیخلاف اپیل دائر کر دی، فضا ذیشان خواتین کی مخصوص نشست پر امیدوار ہیں۔لاہور کے حلقہ پی پی 169 سے پی ٹی آئی امیدوار و سابق وزیر میاں محمودالرشید نے بھی ریٹرننگ آفیسر کے فیصلے کے خلاف الیکشن ٹریبونل میں اپیل دائر کر دی۔اپیل میں کہا گیا کہ ریٹرننگ آفیسر نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کئے، فیصلے کو کالعدم قرار دے کر کاغذات نامزدگی منظور کئے جائیں۔این اے 236 سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی اور دیگر حلقوں سے آزاد امیدواروں نے الیکشن ٹربیونل میں اپیلیں دائر کر دیں۔جسٹس ارشد حسین پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نے پی ٹی آئی کے فردوس شمیم نقوی کی اپیل سننے سے انکار کر دیا، فردوس شمیم نقوی کی اپیل اب جسٹس خادم حسین تنیو پر مشتمل بنچ سنے گا۔واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی کے کاغذات نامزدگی این اے 236 سے مسترد ہوئے تھے۔دوسری جانب جسٹس خادم حسین تنیو پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نے پی ایس 86 کے امیدوار مظہر جونیجو کی اپیل پر الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ افسر کو نوٹس جاری کر دیا، آزاد امیدوار مظہر جونیجو کے کاغذات نامزدگی تائیدد کنندہ کے دوسرے حلقے چھوڑنے کے باعث مسترد ہوئے تھے۔صوبائی حلقہ پی پی 290 ڈی جی خان سے پاکستان تحریک انصاف کے محی الدین کھوسہ اور پی ٹی آئی کی زرتاج گل نے این اے 185 ڈی جی خان سے کاغذات مسترد کئے جانے پر اپیلیں دائر کر دیں، زرتاج گل کی اپیل پر سماعت کل جسٹس سرفراز ڈوگر کریں گے۔تحریک انصاف کے امیدوار شعیب شاہین نے اسلام آباد کے تین قومی اسمبلی کے حلقوں سے اپنے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کیخلاف اپیل دائر کر دی۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر اپیل میں شعیب شاہین نے ریٹرننگ افسر کا حکم کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔این اے 247 پر خرم شیر زمان نے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل دائر کر دی، ڈاکٹر مسرور سیال نے این اے 230 اور 231 کیلئے آر آوز کے فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر کیں۔این اے 244 سے آفتاب جہانگیر نے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف اپیل دائر کی جبکہ این اے 245، 246 سے ڈاکٹر سعید آفریدی نے آر او کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی ہے۔عطاء اللّٰہ ایڈووکیٹ نے این اے 245 میں کاغذاتِ نامزدگی مسترد کئے جانے کے خلاف اپیل دائر کر دی۔
تبصرے بند ہیں.