سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم اورسابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کردی گئی ۔آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت میں سائفر کیس کی سماعت ہوئی، بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے چالان پڑھا کر سنایا، عدالت نے کہا کہ تین الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ، سائفر کو جلسہ میں لہرایاگیا اور اس کے مندرجات کوزیر بحث لایاگیا ، بطور وزیراعظم اور بطور وزیر خارجہ سائفر کو وزارت خارجہ کو واپس نہ بھیجا گیا ، سائفرکو جان بوجھ کر استعمال کرکے ملکی تشخص اور سلامتی کو نقصان پہنچا ۔فرد جرم خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سنائی جبکہ شاہ محمود قریشی اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے صحتِ جرم سے انکار کردیا۔ایف آئی اے کے سپیشل پراسیکیوٹرز شاہ خاور اور ذوالفقار عباس نقوی جبکہ بانی پی ٹی آئی کے وکیل عثمان گل اور شاہ محمود قریشی کے وکیل بیرسٹر تیمور ملک بھی عدالت میں پیش ہوئے ، سائفر کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی ۔گزشتہ روز عدالت میں درخواستوں پر بحث کی گئی جس کے بعد عدالت نے فرد جرم کے لیے 13 دسمبر کی تاریخ مقرر کی تھی ، عدالت نے چالان کی نقول، نوٹیفکیشن اور میڈیا رسائی سے متعلق 6 متفرق درخواستوں کو نمٹایا۔واضح رہے کہ فردِ جرم عائد ہونے کے بعد سائفر کیس کا باقاعدہ ٹرائل اڈیالہ جیل میں شروع ہوجائے گا۔یاد رہے کہ 23 اکتوبر کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت قائم خصوصی عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس میں فرد جرم عائد کردی تھی۔
تبصرے بند ہیں.