لندن/اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے درمیان لندن میں ہونے والی ملاقات میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی میں میرٹ کو اولیت دی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف کی ملاقاتوں کے دوران اہم فیصلے کیے گئے ہیں، آرمی چیف کی تعیناتی پر بھی غور کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ میرٹ کو اولیت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی آئینی معاملہ ہے، آئین کے مطابق طے ہو گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز ، شہباز میٹنگ میں طے فیصلوں پر پی ڈی ایم کی قیادت کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق پاکستان روانہ ہونے سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے نوازشریف اور مریم نواز کے ساتھ دوگھنٹے سے زائد وقت گزارا۔بعد ازاں شہباز شریف پاکستان روانہ ہوگئے۔دوسری جانب وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان ہر بیان ایک لطیفہ ہوتاہے‘وہ فرمارہے ہیں کہ نوازشریف میرٹ پرفیصلہ نہیں کرسکتے‘نوازشریف نے جنرل قمرباجوہ کی تعیناتی کی تھی‘یہ روٹین کی ایگزیکٹوتعیناتی ہے‘ایسی کوئی سوچ ہی نہیں کہ اپنی مرضی کا آرمی چیف لائیں‘وزیراعظم وقت پر نئے آرمی چیف کی تعیناتی میرٹ پرکریں گے‘علاوہ ازیں وزیراعظم مشیر قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ شہبازشریف اپنے پارٹی قائد سے مشاورت کرنے گئے ہیں واپس آکر اتحادیوں سے بھی مشاورت کریں گے‘عمران خان سے کسی نے پوچھا ہے نہ پوچھنا ہے۔
تبصرے بند ہیں.