دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور کار سرکار میں مداخلت کے کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ہوئی، پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے فیصل جاوید سے پوچھا کہ طبیعت کیسی ہے اب؟ زخم کیسے آیا؟ جس پر انہوں نے بتایا کہ بخار ہے لیکن پہلے سے بہتر محسوس کر رہا ہوں، گولی چھو کر گزری جس کے باعث زخم ہوا ہے۔
عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے عدالت میں کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں پر الزامات لگائے گئے کہ سڑک بند کی، حکومت کے خلاف نعرے لگائے، مقدمہ میں الزام لگایا گیا کہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا، مقدمے میں ڈنڈوں اور نعروں سے خوف پھیلانے کا الزام لگایا گیا، کون سی سرکاری گاڑی کو نقصان پہنچا؟ مقدمے میں نہیں لکھا، تحریک انصاف والوں پر صرف سڑک پر کھڑے ہونے کا مقدمہ درج کیا گیا۔
بابر اعوان کا کہنا تھا عمران خان کو دو گولیاں لگیں، سابق وزیراعظم عمران خان کو اے کے 47 کی گولی لگی جبکہ نائن ایم ایم کی گولی شہید معظم کو لگی۔
بعد ازاں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بابر اعوان کا کہنا تھا لوگ مشورے دے رہے ہیں کہ 5 ہزار بندے مار دو، ایف آئی اے کے گواہ،تفتیش کرنے والے کس کے دورمیں مارے گئے؟
ان کا مزید کہنا تھا کیا ہمیں کوئی شوق ہے کہ پولیس ہمارے گھروں پر آئے، اعظم سواتی کی بیٹی کو کیا بھیجا گیا، پوتیاں ملک چھوڑنے پر کیوں مجبور ہوئیں؟ ایف آئی اے چند گھنٹوں میں کہتی ہے کہ ویڈیوجعلی ہے، ایف آئی اے آگ کا کھیل مت کھیلے۔
تبصرے بند ہیں.